• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

ضلع بونیر کے نقشہ اوقات میں اختلاف سے متعلق

  • فتوی نمبر: 8-358
  • تاریخ: 09 مارچ 2016

استفتاء

کیا فرماتے علماء کرام و مفتیان عظام:

مقام ضلع بونیر: طول بلد:72.27،  عرض بلد:34.29……

ہمارے ہاں¡ اوقات نمازوصوم دو مختلف الاوقات نقشے ہیں، ایک مکتبہ حبیبیہ کا نقشہ اور دوسرا دارالعلوم عتیقیہ کا ہے.

دارالعلوم عتیقیہ کا نقشہ قدیم و جدید تحقیقات کے مطابق ہے مثلا: دارالعلوم کراچی، بنوری ٹاؤن، دارالعلوم حقانیہ اکوڑه خٹک، کے فتاوی جات، جامعہ کراچی، شبیر کاکاخیل، پروفیسر عبداللطیف کی تائیدات وغیره…….. جبکہ مکتبہ حبیبیہ کے نقشہ کا کوئی مستند پرسان حال نہیں۔

مکتبہ حبیبیہ کا نقشہ صرف مئی، جون، جولائی، اور اگست میں کافی متفاوت ہے، بقیہ مہینوں میں تین چار منٹ کا فرق ہے۔ اب زید نے صرف اس وجہ سے کے مکتبہ حبیبیہ کا نقشہ پرانا اور مشہور ہے ، باوجود جاننے کے دارالعلوم عتیقیہ کا نقشہ مستند اور تحقیقی ہے ، پھر بهی بروز 23 جون دخول وقت عشاء{8:46}  پر نماز عشاء پڑهی اور {3:31} تک سحری کهائی جبکہ دارالعلوم عتیقیہ کے نقشہ میں دخول وقت عشاء {9:14}   اور سحری {3:12} لکها ہے.

مطلوبہ سوال:

اس صورت حال میں زید کی نماز و روزه جائز ہے یا ناجائز….؟

نوٹ:مختصر اور قاطع اختلاف جواب ہاں یا نہیں میں عنائت فرمائیں، اس فتوی پر سب متفق ہونگے، …..ان شاءاللہ

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

اوقات نماز و روزہ کے دائمی نقشہ جات سے متعلق ہماری اپنی کوئی تحقیق نہیں ہے۔ لہذا ہم تحقیقی طور پر کسی ایک نقشہ کی

تصویب یا تغلیط نہیں کر سکتے۔

البتہ چونکہ پروفیسر عبد اللطیف صاحب کے مرتبہ کردہ نقشہ پر بہت سے اہل علم حضرات کا اعتماد ہے اس لیے ہمیں بھی اسی پر اعتماد ہے۔ لہذا زید اگر ہماری بات ماننے کے لیے تیار ہے تو مذکورہ صورت میں زید کو اپنے روزے کی قضا کر لینی چاہیے۔ کیونکہ اس میں احتیاط بھی ہے۔

تاہم عشاء کی نماز لوٹانے میں یہ تفصیل ہے کہ 23 جون کو اگر 8:46 پر شفق احمر غائب ہو جاتا ہے جو کہ صاحبین رحمہ اللہ کے نزدیک عشاء کا وقت ہے پھر تو عشاء کی نماز لوٹانے کی ضرورت نہیں۔ کیونکہ صاحبین رحمہما اللہ کے نزدیک اس کی عشاء کی نماز ہو گئی۔ اور اگر  23 جون کو   8:46 پر شفق احمر بھی غائب نہیں ہوتا تو یہ شخص عشاء کی نماز لوٹائے کیونکہ اس صورت میں کسی کے نزدیک بھی اس کی عشاء کی نماز نہیں ہوئی۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved