• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

ڈاکٹر کامخصوص کمپنی کی دوائی بیچنے پر کمپنی سے چیزیں وصول کرنا

استفتاء

الحمد للہ میری ایک کلینک ہے جس میں ایک ڈسپنری  ہے ، اس  میں   میں اصل دوائی  خرید کررکھتا ہوں اور پھر اپنے مریضوں کو لکھ کر دیتاہوں چاہیے وہ یہاں سے خرید لیں  یا باہر میڈیکل سٹور سے خرید لیں ، میں ان  سے صرف اپنا مشورہ فیس لیتاہوں جو ہر مریض کے  ساتھ  حیثیت اور مرض کے ساتھ مختلف ہوتی ہے ۔میرے پاس دوائی بتانے والے (میڈیکل  ریپ) آتے ہیں  اور اپنی دوائی لکھنے کے بارے میں کہتے ہیں جو جو دوائی اچھی اور کم قیمت ہوتی ہے  میں اسے ان سے خرید کرلکھنا شروع کردیتاہوں ۔ ان کمپنیوں والے بندوں کو کمپنی کی طرف سے کچھ ایسی مراعات حاصل ہوتی ہیں جو یہ ڈاکٹر یا کلینک  کی بہتری کےلئے کرتے ہیں ۔ ان میں سے ایک کمپنی والے کے ساتھ اچھے روابط ہیں میں  نے اس سے کہاکہ تم کون سے مراعات دے سکتے ہواس نے کہا کہ تعلیمی معلومات ، میں نے کہا کہ تم  مجھے اچھی کتاب پڑھنے  کے لئے لادو ، تواس نے مجھے ایک کتاب جو میرے پڑھنے کے لئے ضروری تھی ، لادی، اس  نے کہا کہ آپ یہ میری دوائی  مجھ سے اتنی مقدار میں منگوالیں جو آپ کو ضرورت ہے آپ  رکھ لیں باقی  میں آپ سے خرید کر آگے  ڈاکٹروں کو (یا دکان پر) خود فروخت کردوں گا۔ اس سے کمپنی کو بھی فائدہ رہے گا، آپ کو بھی اور مجھے میری دوائی فروخت کرنے کے عوض کمپنی سے فائدہ  رہے گا، اوریوں میں تھوڑی  دوائی  خود  رکھ لیتا ہوں باقی اسے  فروخت کردیتا ہوں اس تناظر میں کتا ب لینا کیساہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

ہماری کتاب” مریض ومعالج کےاسلامی  احکام ” میں متعلقہ مضمون  دیکھ لیجئے۔پھر اگر سوال ہوتو کیجئے۔آپ یہ کتاب ہمارے دارالافتاء میں آکر بھی دیکھ سکتے ہیں۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved