• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

ڈیلر کا اجرت لینا

استفتاء

فریق (ا) جس نے مال  خریدنا ہے۔

فریق (ب)  مڈل مین

فریق (ج) جس سے مال خریدناہے ۔

1۔فریق (ا) فریق (ج)سے   سے بعض وجوہات کی بنا پر مال  ڈائریکٹ نہیں خرید سکتا ہے لہذا فریق (ا) فریق (ب) کے ذریعے  فریق (ج)  سے مال منگواتاہے۔

2۔فریق (ج) بل اور بلٹی فریق (ب) کے نام سے  بھیج دیتاہے

3۔ فریق (ب)   ، فریق (ا) سےدو ماہ کےوعدے کا چیک لے کر فریق (ج) کے سپرد کردیتاہے۔

4۔ وقت پر پے منٹ کرنا فریق اول کی ذمہ داری  ہے ۔

5۔فریق (ب) اس مال دینے کے عوض بل کی رقم پر 4 فیصد منافع لیتاہے فریق (ا)سے

آیا یہ تجارت اور ہر بل پر فکس 4فیصد منافع لینا اور دینا جائزہے  اگر یہ معاملہ درست نہیں ہے تو اس کو کس طرح درست کیا جائے۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صوت میں دلالی کی اجرت کو فیصد کے ساتھ طے کرکے معاملہ کرنا جائز ہے ۔

تتمه: قال  في التاترخانيه وفي الدلا ل والسمسار يجب أجر المثل وماتواضعوا عليه  أن في كل عشرة دنانير  كذافذالك حرام عليهم وفي الحاوي : سئل محمد بن سلمة عن أجرة السمسار فقال : أرجو أنه لا بأس به وإن كا ن في الأصل فاسداًلكثرة التعامل  وكثير من هذا غير جائز فجوزوه لحاجة الناس إليه /شامي 9/ 107 فقط واللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved