استفتاء
1۔کیا فرض نمازمیں امام کو لقمہ دیاجاسکتاہے؟
2۔اگر لقمہ دیاجاسکتاہے تو اگر امام قرأت ضروریہ پوری کرچکا ہو اور لقمہ لینے کی بجائے رکوع کرلے تو کیا امام نے غلط کیا؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
1۔فرض نماز میں بھی امام کو لقمہ دیاجاسکتاہے لیکن جب تک ضرورت شدیدہ نہ ہو (مثلاً نہ تو امام دوسری آیت یا دوسری سورت کی طرف منتقل ہو رہا ہے اور نہ ہی رکوع کررہا ہے)تو لقمہ نہ دینا چاہئے۔بہر حال اگر بغیر ضرورت کے بھی لقمہ دے دیا تو نماز ہوجائیگی فاسد نہ ہوگی۔
2۔ضروری قرأت کے بعدامام کا لینے کے بجائےرکوع میں جانا درست ہے۔غلط نہیں
(وفتحه علی إمامه…بخلاف فتحه علی إمامه) فإنه لا تفسد (مطلقاً) لفاتح وآخذ بكل حال… تتمه يكره أن يفتح من ساعته كما یكره للإمام أن يلجئه،بل ينتقل إلی آية اُخری ٰلا يلزم من وصلها مايفسد الصلاة أو إلی سورة اُخریٰ،أو يركع إذا قرأ قدر الفرض… وفي روية قدر المستحب كما رجحه الكمال بأنه الظاهر من الدليل.(شامی2/ 462) فقط واللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved