• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

جمعہ جاری ہوناے کی یہ بھی شرط ہے کہ وہ جگہ شہرہویا فناء شہرقصبہ ہو

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ الله وبرکاتہ

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ہمارے گاؤں سے باہر ایک مسجد تعمیر ہوئی ہے جس کا فاصلہ گاؤں کی متصل آبادی سے تقریبا آٹھ ایکڑ کا ہے، درمیان میں کھیت اور فصلیں ہیں اور درمیان میں ایک دو،یا تین ایکڑ کے فاصلے پر گھر بھی آباد ہیں،لیکن مسجد کے چاروں اطراف میں کھیت ہی کھیت ہیں، کوئی متصل آبادی نہیں، جو گھر مسجد کے سب سے قریب ہیں ان کا فاصلہ بھی تقریبا دو ایکڑ کا ہے۔ نیزاس جانب میں ’’بگھیل سنگھ‘‘گاؤں کی فناء یعنی کوئی قبرستان یا عیدگا ہ یا سرکاری اسکول یا ہسپتال وغیرہ بھی نہیں ہے۔ نیزجو مسجد بنائی گئی ہے وہ ایک قاری صاحب نے بنوائی ہے جو پہلے گاؤں میں پڑھاتا تھا، اس کی گاؤں والوں سے نہیں بنی تو ایک شخص نے اپنے کھیتوں میں مسجد بنانے کے لیے اسے جگہ دے دی اور اس نے اس جگہ پر مسجد بنا کر اپنے نام بھی کروا لی، اب وہ جگہ دینے والا بھی پریشان ہے کہ اس نے کیا کیا یعنی یہ مسجد گاؤں والوں کی ضرورت کے پیش نظر نہیں بنائی گئی۔

7.3.19کوادارہ  آس اکیڈمی لاہور سے اس مسجد میں نماز جمعہ کے جواز کا فتوی جاری ہوا جس میں سوال کو غلط انداز سے پیش کیا گیا تھا، مسجد کی انتظامیہ سے اس سوال کے متعلق بات چیت ہوئی تو انہوں نے بتایا کہ مذکورہ ادارے کے مفتیان کرام یہاں تشریف لائے تھے، انہوں نے خود مشاہدہ کرکے یہ سوال جواب تحریر کیا ہے ،ہم نے کچھ نہیں لکھا۔جب ان حضرات سے بات ہوئی تو انہوں نے صحیح صورتحال طلب کی، ہم نے صحیح صورتحال لکھ کر ارسال کر دی اور مذکورہ فیصلے پر نظرثانی کی درخواست کی اور ان کے کہے پر تین دفعہ صحیح سوال لکھ کر بھیجا جا چکا ہے لیکن جواب دینے کے بجائے ٹال مٹول سے کام چل رہا ہے جس کی وجہ سے لوگ پریشان ہیں کہ ہماری نماز یں شرعاہوئیں ہیں یا نہیں؟اور جو نمازیں پڑھ چکے ہیں ان کا کیا کریں؟ لہذا آپ حضرات سے درخواست ہے کہ اس مسئلہ کا مفید حل تحریر فرمائیں

نوٹ ان حضرات کے فتووں کی کاپی اور رابطہ نمبر بھی پیش خدمت ہے۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

جمعہ صحیح ہونے کے لئے منجملہ دیگر شرائط کہ ایک شرط یہ بھی ہے کہ جس جگہ جمعہ کی نماز ادا کی جائے وہ جگہ خود شہر یابڑا قصبہ ہویاشہریا بڑے قصبے کی فنا ہو۔فناسےمرادوہ جگہ ہےجوشہریاقصبےکی ضروریات کےلیے تیارکی گئی ہوجیسےقبرستان،عیدگاہ،سرکاری اسکول یاہسپتال وغیرہ وغیرہ

سوال میں ذکر کردہ مسجد نہ تو ’’بگھیل سنگھ‘‘قصبے میں داخل ہے اور نہ اس کی فنا میں داخل ہے، لہذا مذکورہ مسجد میں نماز جمعہ ادا کرنا صحیح نہیں،جمعہ کی جو نمازیں ادا کیں ہیں انہیں لوٹانا ضروری ہے۔

في الشامية:3/6تا9

ويشترط لصحتها سبعة اشياء الاول المصر…..اوفناءه…وهوماحوله اتصل به اولا…لاجل مصالحه کدفن الموتي ورکض الخيل والمختارللفتوي تقدیرہ بفرسخ

وفي الشامية:قوله(والمختار للفتوي الخ)اعلم ان بعض المحققين اهل الترجيح اطلق الفناء عن تقديره بمسافة وکذا محررالمذهب الامام محمدرحمه الله وبعضهم قدره بها…والتعريف احسن من التحرير لانه لايوجدذلک في کل مصر….فالقول بالتحديد بمسافة يخالف التعريف المتفق علي ماصدق عليه بانه المعدلمصالح المصر

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved