• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

برقی نما مشین کے ذریعے مچھروں کا مارنا

استفتاء

آج کل مچھروں کو مارنے کے لیے ایک برقی رو مشین ایجاد ہوئی ہے، جو مساجد،دکانوں، ہسپتالوں اور دوسری جگہوں میں بڑی کثرت سے استعمال ہورہی ہے۔ اس جدید مشین کی دو قسمیں  عام طور پر پائی جاتی ہے۔ ایک قسم وہ ہے کہ  جو برقی رونماہوتی ہے جس  کےاندر ایک ٹیوب لائٹ ہوتی ہے اور اس کے اوپر ایک جالی میں انتہائی  طاقت ور برقی رو دوڑ رہی ہوتی ہے، جونہی مچھر یا مکھی اس روشنی کے قریب جانے کی کوشش کرتے ہیں انہیں اس برقی رو والی جالی سے گزرنا پڑتا ہے، اس میں  چونکہ انتہائی طاقت ور برقی ہوتی ہے، جس کی بناء پر  وہ جل جاتےہیں، دوسری قسم بلا نما ہے کہ اس کو ہاتھ میں لیکر گھمایا جائے تو جو جو مچھر اس سے ٹکراتا جاتا ہے  وہ بھی جل جل مرجاتا ہے۔چنانچہ دریافت طلب امر یہ  ہے کہ:

1۔ ان برقی رو نما مشینوں کا استعمال کرنا کیسا ہے؟ آیا یہ تعذیب بالنار کی وعید اور حرمت کے تحت آئے گا یا نہیں؟

2۔  اگر یہ جائز ہے تو تعذیب بالنار اور مذکورہ مشین کے درمیان وجہ فرق کیا ہے؟ جبکہ اس کے مارنے کے لیے دوسرے آلات اور ادویہ بھی بکثرت موجود ہیں۔

3۔ ایسی مشینوں کا خاص طور پر مساجد میں استعمال کرنے کا شرعاً کیا حکم ہے؟

4۔ برقی رو والی اور بلا نما ہاتھ میں لے کر گھمانے والی مشین کے حکم میں فرق ہوگا یا نہیں؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

جو بات ہماری سمجھ میں آتی ہے وہ یہ ہے کہ تعذیب بالنار اس وقت ہوگا جب آگ جلا کر آدمی اس مخلوق کو ڈال کر جلائے، کرنٹ کا ہونا آگ کا ہونا نہیں ہے۔ برقی رو کی مشین سے کیڑے خود جاکر ٹکراتےہیں اور جل مرتے ہیں،جیسا کہ پروانے شمع کے شعلے سے ٹکرا کر جل مرتے ہیں۔بلانما میں بھی یہی بات سمجھ میں آتی ہے ۔ اس لیے مسجد ہو یا غیر مسجد ان آلات کا استعمال جائز ہے۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved