• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

زير ناف بالوں کی حد

  • فتوی نمبر: 18-366
  • تاریخ: 21 مئی 2024

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

زیر ناف بالوں کی حد کہاں تک ہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

زیر ناف بالوں کی حد مثانے کے نیچےپیڑو کی ہڈی (ابھری ہوئی ہڈی)سے شروع ہوتی ہے۔اوراس  میں  مرد و عورت کی شرمگاہ اور اس كے ارد گرد کےبال ، مرد کے خصیوں کے بال ،مرد کی شرمگاہ کے اوپرگھنے بال شا مل ہیں ۔پاخانہ کی جگہ کے بالوں کے صاف کرنے کو بعض حضرات نے ضروری کہا ہےاور بعض نے مستحب قرار دیا ہے لہذا احتیاط اسی میں ہے کہ پاخانہ کی جگہ کے ارد گرد کے بالوں کو بھی صاف کیا جائے۔البتہ ناف کے متصل نیچے والے حصے کے بالوں کو صاف کرنا ضروری نہیں ہے۔

حاشيۃ الطحطاوی على مراقی الفلاح (ص:537)میں ہے:

ثم العانة هي الشعر الذي فوق الذكر وحواليه وحوالي فرجها ويستحب إزالة شعر الدبر خوفا من أن يعلق به شيء من النجاسةالخارجة فلا يتمكن من إزالته بالاستجمار(كتاب الصلاة ،باب الجمعة).

حاشيہ ابن عابدين (4/487)میں ہے:

والعانة الشعر القريب من فرج الرجل والمرأة ومثلها شعر الدبر بل هو أولى بالإزالة لئلا يتعلق به شيء من الخارج عند الاستنجاء بالحجر(کتاب الحج،فصل فی الاحرام).

فتاوٰی حقانیہ (2/465)میں ہے:

سوال:ز روئے شریعت زیر ناف بالوں کی کہاں سے کہاں تک صفائی کرنا ضروری ہے؟

الجواب:عام شراح حدیث و فقہاء کے بقول شرمگاہ کے ارد گرد بالوں کا صاف کرنا ضروری ہے ۔ناف تک صاف کرنا لازم نہیں ہے۔

لما قال الإمام محى الدين نووي المراد بالعانة الشعر الذى فوق ذكر الرجل وحواليه وكذالك الشعر الذى حوالي فرج المرأة.(باب خصال الفطرة)

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved