- فتوی نمبر: 10-203
- تاریخ: 15 اکتوبر 2017
استفتاء
السلام علیکم
اگر عورت تنہائی میں ہلکی سی آواز جو اس کے کانوں تک پہنچ سکے، اس سے نماز پڑھے تو نماز میں کچھ خرابی تو نہیں ہوتی؟
وضاحت مطلوب ہے:
نماز سے کونسی نماز مراد ہے؟ فرض یا نفل؟ اگر فرض مراد ہے تو جہری نماز مراد ہے یا سری مراد ہے؟ نیز اتنی اونچی آواز سے پڑھنے کی کیا وجہ ہے؟
جواب وضاحت:
کوئی نماز چاہے فرض ہو یا نفل خواتین کے لیے کیا حکم ہے جبکہ وہ گھر میں پڑھتی ہوں۔ اونچی آواز سے پڑھنے کی وجہ یہ ہے کہ نماز میں خشوع پیدا ہو سکے، اور دھیان کہیں اور بھٹکنے کی بجائے الفاظ پر ہو۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
اس طرح نماز پڑھنے میں کچھ خرابی نہیں۔
در مختار (2/308) میں ہے:
وأدنى الجهر إسماع غيره، وأدنى المخافتة إسماع نفسه و من بقربه، فلو سمع رجل أو رجلان فليس بجهر، والجهر أن يسمع الكل.
© Copyright 2024, All Rights Reserved