• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

غیر محرم کے کپڑے استری کرنے کا حکم

استفتاء

اگر کوئی عورت کپڑے استری کرنے والا کام کرتی ہو تو کیا وہ عورت کسی غیر محرم کے کپڑے اور اس کے انڈرویئر استری کرسکتی ہے یا نہیں؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

غیر محرم کے کپڑے یا انڈر ویئر استری کرنے سے اگر عورت کو شہوت کا خوف نہ ہو تو کرسکتی ہے۔

الدر المختار(9/614) میں ہے:

وتنظر المرأة (من الرجل) لنظر الرجل للرجل (إن امنت شهوتها) فلو لم تأمن أو خافت أو شكت حرم استحسانا

الاختیار لتعلیل المختار (190) میں ہے:

(وتنظر المرأة ‌من ‌المرأة والرجل إلى ما ينظر الرجل من الرجل) أما المرأة إلى المرأة فلانعدام الشهوة وللضرورة في الحمامات وغيرها، وأما نظرها إلى الرجل فلاستوائهما في إباحة النظر إلى ما ليس بعورة، ولأن الرجال يمشون بين الناس بإزار واحد، فإذا خافت الشهوة أو غلب على ظنها لا تنظر احترازا عن الفتنة

مسائل بہشتی زیور(2/455) میں ہے:

’’اگر نامحرم کا لباس وغیرہ دیکھ کر طبیعت میں میلان پیدا ہوتا ہو تو اس کو بھی دیکھنا حرام ہے‘‘

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved