• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

تھریشر مشین سے گندم نکالنے کا حکم

استفتاء

میرے پاس گندم نکالنے والی مشین یعنی تھریشرہے جب میں کسی کی گندم نکالتا ہوں تو اجرت میں گندم ہی طے کرتا ہوں اگرچہ گندم متعین نہیں کرتا یعنی چاہے جس  گندم کو میں  نکال رہا ہوں اس میں سے دے دیں یا   کسی اور گندم سے دیدیں  غرض جہاں سے بھی ہو مجھے اجرت میں گندم دے دیں  تو کیا اس طرح میرا معاملہ کرنا درست ہے یا نہیں؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت  جائز ہے۔

شامی (6/57) میں ہے:

«ولو دفع غزلا لآخر لينسجه له بنصفه) أي بنصف الغزل (أو استأجر بغلا ليحمل طعامه ببعضه أو ثورا ليطحن بره ببعض دقيقه) فسدت في الكل لانه استأجره بجزء من عمله، والاصل في ذلك نهيه (ص) عن قفيز الطحان وقدمناه في بيع الوفاء.والحيلة ‌أن ‌يفرز الاجر أولا، أو يسمى قفيزا بلا تعيين ثم يعطيه قفيزا منه فيجوز»

 (قوله بلا تعيين أي من غير أن يشترط أنه من المحمول أو من المطحون فيجب في ذمة المستأجر زيلعي»

امدادالفتاوی(7/300) میں ہے:

سوال:کھیتی کٹوانے میں آج کل یہی عرف ہے کہ کاٹنے والے کو اسی کھیت کٹے ہوئے سے کچھ دے دیتے ہیں- پس یہ اجارہ بسبب جہالت اور اجرت ہونا اس چیز کا جو اجرت لینے والے کے ہاتھ سے تیار ہوئی ہے فاسد ہونا چاہیے- پس اس کے متعلق امور ذیل کا جواب ارشاد فرماویں 1. یہ اجارہ فاسد ہے یا نہیں ؟اگر نہیں ہے تو دلیل کیا ہے؟-2- بنا برفاسد ہونے اجارہ مسطورہ کے وہ اجرت پر کرنے والا اس اجرت کا بعد القبض مالک ہو جاتا ہے یا نہیں ؟-3- بنا بر فاسد ہونے اجارہ مذکورہ کے کوئی حیلہ جواز کا ہے یا نہیں؟ اس میں عموم بلوی ہے اس کا کچھ اعتبار ہوگا یا نہ؟

جواب: جہالت کی نسبت تو یہ توجیہ ہو سکتی ہے کہ مجہول محض نہیں ہوتا ایک انداز ہوتا ہے اور جہالت یسیر کو فقہاء نے مواضع کثیر میں عفو کیا ہے  اور قفیز طحان کے شبہ کی یہ توجیہ ہو سکتی ہے بلکہ واقعہ بھی ہے کہ خواہ عملا اسی محصود میں سے دیتے ہوں مگر اس کی شرط نہیں ہوتی حتی کہ اگر یوم سابق کے محصود میں سے کوئی اسی انداز سے دینے لگے کوئی انکار نہیں کرتا اس لیے میں اس عمل کو جائز سمجھتا ہوں ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved