• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

نسوار اور سگریٹ کا حکم

  • فتوی نمبر: 6-220
  • تاریخ: 13 دسمبر 2013

استفتاء

نسوار اور سگریٹ کا شرعی حکم کیا ہے؟ حرام ہے یا مکروہ، اور اگر مکروہ ہے تو کس درجے کا مکروہ ہے؟ ہمارے علاقہ (شانگلا) پر بعض حضرات کا یہ کہنا ہے نسوار مکروہ ہے اور سگریٹ حرام ہے کیونکہ اس میں آگ ہے اور نسوار میں نہیں ہے، نیز وہ یہ بھی کہتے ہیں کہ نسوار رکھنے سے روزہ مکروہ ہوتا ہے اور سگریٹ سے ٹوٹ جاتا ہے اور دلیل اس کی یہ دیتے ہیں کہ سگریٹ اندر جاتا ہے جبکہ نسوار میں ایسی بات کوئی نہیں ہے۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

نسوار ہو سگریٹ، دونوں عام حالات میں مباح ہیں اور اگر صحت کو نقصان پہنچاتے ہوں تو پھر ناجائز ہیں۔ بہتر یہ ہے کہ اس کا

بالکل استعمال نہ کریں، کیونکہ خلاف اولیٰ ہے نسوار کے اجزاء تھوک کے ذریعے حلق میں پہنچ جاتے ہیں اس لیے اس سے بھی روزہ ٹوٹ جاتا ہے۔ فقط  و اللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved