• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

عقیقہ اور نذر دونوں کی ایک گائے میں نیت کرکےذبح کرسکتا ہیں؟

  • فتوی نمبر: 23-351
  • تاریخ: 26 اپریل 2024

استفتاء

ايك بندہ نے دو بکروں کی منت مانی ،ساتھ ہی اس بندے کا بچہ بھی پیدا ہوگیا ،وہ بندہ اس بچے کا عقیقہ کرنا چاہتا ہے تو کیا ایک گائے میں منت اور عقیقہ دونوں کی نیت کرسکتاہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں عقیقہ اور نذر دونوں کی ایک گائے میں نیت کرکے ذبح کرنا جائز ہے۔
الفتاوى الهندية (5/ 304) میں ہے:
ولو أرادوا القربة الأضحية أو غيرها من القرب أجزأهم سواء كانت القربة واجبة أو تطوعا أو وجب على البعض دون البعض وسواء اتفقت جهات القربة أو اختلفت بأن أراد بعضهم الأضحية وبعضهم جزاء الصيد وبعضهم هدي الإحصار وبعضهم كفارة عن شيء أصابه في إحرامه وبعضهم هدي التطوع وبعضهم دم المتعة أو القران وهذا قول أصحابنا الثلاثة رحمهم الله تعالى وكذلك إن أراد بعضهم العقيقة عن ولد ولد له من قبل كذا ذكر محمد رحمه الله تعالى في نوادر الضحايابدائع الصنائع(10/ 282) میں ہے:
ولو أرادوا القربة ؛ الأضحية أو غيرها من القرب أجزأهم سواء كانت القربة واجبة أو تطوعا أو وجبت على البعض دون البعض ، وسواء اتفقت جهات القربة أو اختلفت ….( ولنا ) أن الجهات وإن اختلفت صورة فهي في المعنى واحد ؛ لأن المقصود من الكل التقرب إلى الله عز شأنه وكذلك إن أراد بعضهم العقيقة عن ولد ولد له من قبل ؛ لأن ذلك جهة التقرب إلى اللهمسائل بہشتی زیور(2/175) میں ہے:
نذر کرنے والے نے اصل عبادت جس کا التزام کیا ہے صرف وہ لازم ہوتی ہے اس کے ہر وصف جس کا اس نے التزام کیا ہو لازم نہیں ہوتا مثلاً صدقہ میں روپے کی یا فقیر کی یا جگہ کی تعیین اور اسی طرح نماز میں جگہ کی تعیین اور روزے میں دن اور مہینے کی تعیین لازم نہیں ہوتی۔مسئلہ: اگر یوں کہا ایک سو روپے کی روٹی فقیروں کو بانٹوں گا تو اختیار ہے چاہے ایک سو روپے کی روٹی دے چاہے ایک سو روپے کی کوئی اور چیز دے یا ایک سو روپیہ نقد دیدے۔
مسئلہ: ایک گائے قربانی کرنے کی منت مانی پر گائے نہیں ملی توسات بکریاں کردے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved