- فتوی نمبر: 22-252
- تاریخ: 09 مئی 2024
- عنوانات: مالی معاملات > خرید و فروخت
استفتاء
- ایک شخص نے اپنے نمبرپر ایزی لوڈ اکاؤنٹ بنایا ، اس سے بجلی بل ، گیس بل اور موبائل لوڈ بھی کرکے دیتا ہے۔ لوگ بعض اوقات اصل رقم سے کچھ زیادہ دیتے ہیں مثلاً بل760روپے ہے، وہ اپنی خوشی سے 800دیدے تو یہ لینا شرعاً جائز ہے یا نہیں؟
- اس طرح ایزی لوڈ پر بھی 10 یا 20 روپے اوپر مل جاتے ہیں۔ کبھی خود بھی اگر مطالبہ کرے زیادہ لینے کا تو کیا یہ جائز ہے؟
وضاحت: بل چاہے گیس کا ہو یا بجلی کا ہو مجھے اس پر محکمہ والوں کی طرف سے کچھ بھی نہیں ملتا۔ جس کی تفصیل یہ ہے کہ پلے سٹور سے ایپ ڈاؤن لوڈ کی جاتی ہے، جس کی کمپنی کی طرف سے کوئی شرائط نہیں، ہر کوئی اس کو استعمال کرسکتا ہے۔ اور اس کے ذریعے تمام بلز کی ادائیگی کی جاسکتی ہے اور چالان وغیرہ بھی۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
(1,2) مذکورہ صورت میں آپ محکمے کے کمیشن ایجنٹ نہیں، لہٰذا آپ کا لوگوں سے بل جمع کرنے پر یا ایزی لوڈ کرنے پر اضافی پیسے لینا جائز ہے۔ چاہے لوگ خوشی سے کچھ دے دیں یا آپ خود ان سے پہلے سے طے کر کے لیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved