• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

اگر تم ساتھ والوں کے گھر گئیں یا کوئی واسطہ رکھا تو آپ کو تین طلاق

  • فتوی نمبر: 1-224
  • تاریخ: 17 جون 2007

استفتاء

میرے شوہر نے مجھے لڑائی جھگڑے پر یہ بات کہی ” اگر تم ساتھ والوں کے گھر گئیں یا کوئی واسطہ رکھا تو آپ کو تین طلاق” یہ بات کہنے کے بعد تقریباً چھ ماہ ان لوگوں سے کوئی سلام و دعا بالکل نہیں ہوئی۔ لیکن اب ان لوگوں نے مجھے سلام کہنا شروع کردیا ہے جس کا میں جواب دے دیتی ہوں لیکن پہل نہیں کرتی نہ ہی میں ان کے گھر کسی افسوس یا خوشی کے لیے گئی ہوں۔

میرے خاوند کا اس کے بارے میں یہ کہنا ہے یہ بات کرنے کے بعد مجھے ندامت ہے اور میں شرمندگی کا شکار ہوں۔ لیکن ان لوگوں سے میں اب بھی کوئی واسطہ بیوی کا رکھنا نہیں چاہتا۔ لیکن چاہتا ہوں کہ سلام دعا برقرار رہے۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

محض سلام کا جواب دینے سے طلاق نہیں ہوگی لیکن یہ بات مزید آگے بڑھ سکتی ہے۔ اور طلاق واقع ہونے کا خطرہ ہے۔ اس کا کوئی حل چاہیں تو اپنے شوہر سے کہیں کہ وہ دار الافتاء و التحقیق چوبرجی پارک سے رجوع کریں۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved