• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

اکیلے میں قیام پر قادر آدمی کے لیے جماعت کے ساتھ بیٹھ کر نماز پڑھنے کا حکم

استفتاء

جماعت کی نماز کچھ لمبی ہوتی ہے۔ ایک آدمی جماعت سے کھڑا ہو کر جماعت کی طوالت کی وجہ سے نماز نہیں پڑھ سکتا لیکن اکیلا مختصر نماز کھڑے ہو کر پڑھ سکتا ہے۔ کیا وہ جماعت سے فرض نماز بیٹھ کر پڑھے یا بغیر جماعت کے کھڑا ہو کر اکیلا پڑھے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

ایسا شخص گھر میں کھڑا ہو کر نماز پڑھے کیونکہ قیام فرض ہے۔ اور جماعت کے ساتھ نماز پڑھنا سنت مؤکدہ ہے۔ جماعت کے لیے فرض ترک کرنا جائز نہیں۔ اگر گھر میں گھر والوں کے ساتھ جماعت کا انتظام ہو جائے تو بہتر ہے ورنہ اکیلے نماز پڑھ لے۔

فتاویٰ شامی (2/ 165) میں ہے:

(و لو أضعفه عن القيام الخروج لجماعة صلى في بيته قائماً به يفتى) تحت قوله في المسجد و هو

محمول على ما إذا لم تتيسر له الجماعة في بيته، أفاده أبو السعود وجهه أن القيام فرض بخلاف الجماعة.

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved