- فتوی نمبر: 24-10
- تاریخ: 24 اپریل 2024
- عنوانات: حظر و اباحت > روزمرہ استعمال کی اشیاء
استفتاء
مجھے کچھ سوالوں کے متعلق جوابات معلوم کرنے ہیں:
- بالوں کو جلانے کا شرعاً کیا حکم ہے؟ کیونکہ میں نے بہت سے لوگوں سے یہی سنا ہے کہ آج کل جادو بالوں کے ذریعہ کررہے ہیں تو ان کو جلانا ہی بہتر ہے تاکہ عامل وغیرہ تک وہ بال نہ پہنچیں۔
- قرآن مجید کے صفحے شہید ہوجاتے ہیں یا کچھ صفحے ہوتے ہیں جن پر قرآنی آیات وغیرہ لکھی ہوتی ہیں اُن کو اگر دفن کرنے کے لیے کوئی مناسب جگہ نہ ملے تو ان کو جلا دینا کیسا ہے؟ تاکہ ان کی بے ادبی نہ ہو۔
- خواتین وضو کرکے پھر میک اپ(make up) کرتی ہیں اور پھر اسی وضو اور میک اپ(make up) کے ساتھ نماز پڑھیں تو کیا میک اپ(make up) کے ساتھ نماز پڑھنا درست ہے؟
- حدیث پاک میں عورتوں کو سونے اور چاندی کی انگوٹھی کے علاوہ آرٹیفیشل انگوٹھی پہننا جائز نہیں، لیکن میں نے بعض جگہوں سے یہ سنا ہے کہ صرف نماز پڑھتے وقت نہیں پہنتے کیونکہ نماز نہیں ہوتی ورنہ نماز کے علاوہ پہن سکتے ہیں، آپ رہنمائی فرمائیں کہ آرٹیفیشل انگوٹھی پہننا شرعاً کیسا ہے؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
- جلانا جائز نہیں ہے، کہیں دفن کر دینے چاہئیں۔
- اس کے جواب میں منسلکہ فتوی دیکھیں۔
- میک اپ نماز سے مانع نہیں ہے اگر میک اپ میں کوئی ناپاک چیز شامل نہ ہو تو درست ہے۔
- عورتوں کے لیے لوہا پیتل تانبا اور رانگ کی چار دھاتوں کے علاوہ باقی دھاتوں کی انگوٹھی پہننا جائز ہے اور اگر اوپر سونے چاندی کا پانی چڑھا ہو تب ان چار کی بھی جائز ہے۔ حدیث میں اس حوالے سے نماز اور غیر نماز کا فرق نہیں ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved