استفتاء
1۔سلام کے بعد یہ ہے کہ ہمارے محلے میں دیوبندیوں کی مسجد نہیں ہے۔ہماری نماز بریلویوں کے پیچھے جائز ہے یا نہیں؟
2۔بریلویوں کی جماعت کے بعد ہماری جماعت گھر میں بہتر ہے یا مسجد میں یعنی ان کے جماعت کے بعد ہم دوبارہ جماعت پڑھ سکتے ہیں یا نہیں؟اس مسجد میں۔
5۔نیز یہ کہ گھر میں جماعت کےساتھ نماز پڑھ سکتے ہیں یانہیں؟
نیز : ہمارے محلے سارے بریلوی حضرات ہیں صرف ہمارے گھر والے دیوبندی ہیں اور تقریباً ایک کلومیٹر کے فاصلے پر ایک اہل حق کی مسجد ہے۔ سائل: محمد یعقوب
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
1، 2۔اگر آپ کے پاس سواری ہے تو سواری پر اہل حق کی مسجد میں جاکر نماز پڑھئے، سواری کے ہوتے ہوئے ایک کلومیٹر کچھ فاصلہ نہیں ہے۔
5۔ان کی جماعت کے بعد دوبارہ اسی مسجد میں جماعت کرانا جائز نہیں۔
ويكره تحريماًتكرار الجماعة بأذان وإقامة في مسجد محلة ولا في مسجد طريق أو مسجد لا إمام له و لا مؤذنه .(شامي2/ 342) فقط واللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved