- فتوی نمبر: 9-384
- تاریخ: 25 اپریل 2017
- عنوانات: مالی معاملات
استفتاء
بعض اشیاء پر کمپنیاں ایک چیز پر عام طور پر اگر ایک روپیہ رعایت دیتی ہیں تو کبھی ایسا بھی ہوتا ہے کہ کمپنی بطور اسکیم دکاندار کو یہ آفر دیتی ہے کہ اگر آپ زیادہ مقدار میں مال خریدیں گے تو کمپنی آپ کو یہ چیز مثلاً 9 روپے تک رعایت پر دے گی اور بعض اوقات ایسی رعایت میں زیادہ مال کی خریداری کی شرط بھی نہیں ہوتی اگر ساری رعایت خود رکھ لی جائے اور گاہک کو پرانی قیمت پر ہی مال دیا جائے تو کیا یہ جائز ہے؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
اگر کمپنی آپ کو پابند نہیں کرتی کہ یہ رعایت فقط صارف کے لیے ہے تو آپ کے لیے یہ رعایت صرف اپنے لیے رکھنا جائز ہے۔
شرح المجلہ (مادۃ: 1197) میں ہے:
لا يمنع أحد من التصرف في ملكه أبداً إلا إذا كان ضرره لغيره فاحشاً.
ہدایہ (4/455) میں ہے:
لأن الثمن حق العاقد فإليه تقديره.
بحوث فی قضایا فقہیہ المعاصرہ (ص: 8) میں ہے:
وللبائع أن يبيع بضاعته بما شاء من الثمن……………………. فقط و الله تعالى أعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved