• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

ایک تولہ سونے اور ساتھ میں پیسوں پر زکوٰۃ، معلوم نہ ہونے کی وجہ سے گذشتہ سالوں کی زکوٰۃ کی ادائیگی کا حکم

استفتاء

السلام علیکم کیا فرماتے ہیں علماء کرام اور مفتیان کرام اس مسئلہ میں کہ ایک عورت کے پاس ایک تولہ سونا ہے اور اس کے ساتھ سال بھر سو یا دوسو سے زائد اس کے پاس پیسے بھی موجود رہتے ہیں آیا اس عورت پر زکوٰۃ ہے یا نہیں؟ کیونکہ پہلے ہم نے یہ سن رکھا تھا کہ ساڑھے سات تولہ سونا موجود ہو تو پھر زکوٰۃ آتی ہے لیکن کسی مولوی صاحب نے یہ بتایا کہ ایک تولہ سونے پر بھی زکوٰۃ آجاتی ہے اگر کچھ پیسے بھی موجود ہوں کیونکہ اس سونے کی قیمت ساڑھے باون تولہ چاندی کو پہنچ جاتی ہے اور جو زکوٰۃ مسئلہ پتا نہ ہونے کی وجہ سے ادا نہیں کی اس کا کیا حکم؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

1۔ اگر سونا اور پیسے دونوں کی مجموعی مالیت ساڑھے باون تولہ چاندی کی مالیت کے برابر ہو تو اس کی زکوٰۃ آئے گی۔

2۔ مذکورہ بالا تفصیل کے مطابق اگر زکوٰۃ واجب تھی اور ادا نہیں کی تو اب ادا کریں۔ سابقہ سالوں کی زکوٰۃ خواہ موجودہ قیمت کے لحاظ سے ادا کریں یا ہر سال کی قیمت کے لحاظ سے ادا کریں دونوں جائز ہے۔۔۔۔۔۔۔۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved