- فتوی نمبر: 30-319
- تاریخ: 18 دسمبر 2023
- عنوانات: اہم سوالات > عبادات > نماز
استفتاء
1۔ہمارے نبی ﷺ نے اپنی زندگی میں رفع یدین کتنے سال تک کیا؟
2۔ اسی طرح حضور ﷺ کے انتقال کےبعد کیا خلفائے راشدین نے اپنے دورِ خلافت میں رفع یدین کیا؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
1۔اس کی تصریح تو کہیں نہیں ملی کہ آپ ﷺ نے کتنے سال تک رفع یدین کیا ، البتہ ایک حدیث میں یہ آتا ہے کہ ہجرت کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے رفع یدین چھوڑ دیا تھا چنانچہ
"اخبار الفقہاء والمحدثین(الامام الحافظ ابو عبدالله محمد بن حارث الخشني القيروانی المتوفی 361ھ) ” (285) میں ہے :
قاال حدثني عثمان بن محمد قال: قال لي عبيدالله بن يحيى حدثني عثمان بن سوادة ابن عباد عن حفص بن ميسرة عن زيد بن اسلم عن عبدالله بن عمر رضي الله عنهما قال كنا مع رسول الله صلي الله عليه وسلم بمكة نرفع ايدينا في بدء الصلوة وفي داخل الصلوة عند الركوع فلما هاجر النبي صلي الله عليه وسلم الي المدينة ترك رفع اليدين في داخل الصلوة عند الركوع وثبت علي رفع اليدين في بدء الصلوة
ترجمہ:حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں کہ : ” ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ مکہ میں نماز کے شروع اور نماز کے درمیان میں رکوع کے وقت رفع یدین کرتے تھے ۔ پھر جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہجرت کر کے مدینہ منورہ تشریف لے آئے تو نماز کے درمیان میں رکوع کے وقت رفع یدین ترک کردیا اور نماز کے شروع میں رفع یدین کرنا جاری رکھا۔
2۔ خلفاء راشدین حضور ﷺ کی وفات کے بعد رفع یدین نہیں کرتے تھے۔
السنن الکبری(رقم الحدیث:2586) میں ہے:
عن عبد الله بن مسعود قال: صلیت خلف النبي صلی الله علیه وسلم، وأبي بکر وعمرفلم یرفعوا أیدیهم إلا عند افتتاح الصلاة
ترجمہ:حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور ابوبکر و عمر رضی اللہ عنہما کے پیچھے نماز پڑھی ، انہوں نے اپنے ہاتھ نہیں اٹھائے سوائے شروع نماز کے۔
طحاوی شریف(رقم الحدیث:1329) میں ہے:
عن الاسود قال: رأیت عمر بن الخطاب یرفع یدیه في أول تکبیرة، ثم لایعود، قال: ورأیت إبراهيم والشعبی یفعلان ذلك
ترجمہ:حضرت اسودؒ سے مروی ہے وہ فرماتے ہیں : میں نے حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کو پہلی تکبیر میں ہاتھ اٹھاتے ہوئے دیکھا اور دوبارہ اپنے ہاتھوں کو اٹھاتے ہوئے نہیں دیکھا۔ فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت ابراہیمؒ اورحضرت شعبیؒ کو بھی ایسے ہی کرتے ہوئے دیکھا۔
موطا امام محمد (رقم الحدیث: 92) میں ہے:
عن عاصم بن کلیب الجرمي عن أبیه قال: رأیت علی بن أبي طالب رفع یدیه في التکبیرة الاولی من الصلاة المکتوبة ولم یرفعهما فیما سوی ذلك
ترجمہ:حضرت عاصم بن کلیب الجرمیؒ اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے کہا: میں نے حضرت علی بن ابی طالب رضي الله عنه كو فرض نماز کی پہلی تکبیر میں ہاتھ اٹھاتے ہوئےدیکھا اور اس کے علاوہ حضرت علی رضی اللہ عنہ نے ہاتھوں کو نہیں اٹھایا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved