• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر

مریض کی ریکوزیشن دوسری جگہ بھیجنا

  • فتوی نمبر: 4-133
  • تاریخ: 18 جنوری 2011

استفتاء

پنجاب یونیورسٹی کا کوئی بندہ کارڈیکس کلینک آجائے تو اس کا ٹیسٹ بھی کر دیا جاتا ہے، رپورٹ دیدی جاتی ہے اور اس مریض کی ریکوزیشن سلپ کارڈیکس ہسپتال بھیج دیتے ہیں وہ پنجاب یونیورسٹی سے وصول کر کے کارڈیکس کلینک کو ری امبرس کر دیتے ہیں اور یہ ڈسکاؤنٹیڈ ریٹ ہے۔

مذکورہ بالا ان لوگوں کے ٹیسٹ والد صاحب کی ہدایت کی وجہ  سے یہیں کر دیتے ہیں ( کیونکہ پہلے وہ کارڈیکس کلینک میں بیٹھتے تھے اب وہ کارڈیکس ہسپتال میں تشریف رکھتے ہیں ) ان کو کارڈیکس ہسپتال نہیں بھیجتے تاکہ پرانے مریضوں کو دقت  اور خواری نہ ہو۔ اس طریقہ کار میں کوئی قباحت تو نہیں؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

جائز ہے۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved