• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

مسجد کی تعمیرنوکےوقت قبلہ کی درستگی

استفتاء

بندہ ضلع شیخوپورہ کھاریانوالہ،ڈیرہ چودھری چراغ دین کا رہائشی ہے،اور وہاں پر مسجد تعمیر کروا رہا ہے مسجد بناتے ہوئے اس بات کا پتہ چلا کہ اس علاقے میں قبلہ ڈائریکشن 90ڈگری پرنہیں ہے بلکہ شمال سے 99 ڈگری پر موجود ہے جس کا فرق 09ڈگری ہے ۔ان حالات میں درج ذیل نکات کی وضاحت کی ضرورت ہے جو کہ تحریر ی طور پر فتوے کی شکل میں دی جائے۔

1.قبلہ کی سمت میں مسجد بناتے ہوئے کتنے ڈگری زاویے تک فرق کی گنجائش موجود ہے عام حالات میں اور مجبوری کے عالم میں؟جبکہ مسجد کی زمین کے چاروں اطراف میں بلڈنگ موجود ہوں اور مسجد کی بلڈنگ کو 09 ڈگری زاویہ تک گھمانے سے زمین کا ضیاع ہو۔

2.اگر پہلے سے موجود مسجد کی قبلہ کی سمت کا تعین صحیح نہ ہو یعنی اس میں 10 ڈگری فرق ہو لیکن لوگ عرصہ دراز سے اسی سمت میں نماز پڑھتے رہے ہو ں تو ایسی صورت میں ادا کی گئی نمازوں کے بارے میں کیا حکم ہے؟

3.اس کے علاوہ درج بالا مسئلہ سے متعلق اگر کوئی مزید وضاحت کی ضرورت ہو تو وہ بھی کر دی جائے۔

4.مسجد میں توسیع کی وجہ سے محراب پرانی جگہ سے دوسری جگہ پر بن رہا ہے اور مسجد کا ہمسایہ اس بات پر رضامند ہے کہ وہ پرانے محراب والی جگہ لے کر نئے محراب کے لیے جگہ دے دے گا، کیا میں ایسا کر سکتا ہوں؟ ساجد محمود۔شیخوپورہ

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

  1. مذکورہ صورت میں بہتر یہ ہے کہ صحیح سمت میں دیوار بنائی جائے۔اورباقیماندہ جگہ کو مسجد کی ضروریات کےلیے قابل احترم استعمال میں لایاجائے،تاہم 09ڈگری کے فرق کی بھی گنجائش ہے۔

3.2. پہلے سے پڑھی ہوئی نمازیں ہوگئی ۔

4.ایسا کرنا درست نہیں کیونکہ جو جگہ ایک دفعہ مسجد بن جائے وہ ہمیشہ کے لیے مسجد رہتی ہے،اسے بیچنا یا تبادلہ کرنا درست نہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved