• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر

معذور کے لیے رکوع ،سجدے کا طریقہ

استفتاء

دوسرا مسئلہ ایک آدمی معذور جیسا ہے۔ ویسے چلتا پھرتا ہے ۔ گھٹنوں میں درد ہے۔ نیچے بیٹھنے میں کچھ درد محسوس کرتا ہے ۔ لیکن سٹول پر بیٹھ  کر نماز پڑھتا ہے  قیام  بھی نہیں کرتا۔ آیا اس کی نماز ہوجائے گی؟

ایک اور حقیقی معذور ہے یعنی بیٹھنا بہت مشکل ہے۔ اشارہ سے نماز سٹول پر ہی پڑھتا ہے۔ لیکن رکوع اور سجدہ میں ایک ہی جیسا جھکتا ہے۔ یعنی رکوع میں  جتنا جھکتا ہے اتنا ہی سجدہ میں  بھی ۔۔ حالانکہ  وہ سجدہ میں نیچے جھک سکتا ہےلیکن اپنی لا علمی  کی وجہ سے بس نماز ایسی پڑھتا ہے۔ آیا رکوع اور سجدہ میں جھکنے میں فرق ہونا  ضروری نہیں ہے؟ اگر فرض ہے تو ایسے آدمی کی نماز تو نہ ہوگی۔ آج کل بہت سے مسلمان ایسی نمازیں پڑھتے ہیں ۔ علماء سے پوچھتے نہیں۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

وضاحت مطلوب ہے کہ مذکورہ شخص کس درجے کا معذور ہے اسے قیام کرنے یا زمین پر بیٹھنے یا رکوع ، سجدہ کرنے میں کس قدر تکلیف ہوتی ہے ۔ تفصیل سے لکھئے۔

جو شخص رکوع اور سجدہ سے عاجز ہونے کی وجہ سے ان کو اشارے سے ادا کرتا ہے تو لازمی طور پر سجدہ کا اشارہ رکوع سے زیادہ نیچے کرے۔ اگر برابر کرے گا تو نماز صحیح نہ ہوگی۔

يلزمه جعل السجود اخفض من الركوع حتی لو سوا هما لم يصح۔ (بحر الرائق2/  200)

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved