• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر

نماز میں خلاف ترتیب قرأت کرنا

استفتاء

مؤدبانہ التماس ہے کہ عمر گذر گئی نمازیں ترتیب مصحف کے ساتھ پڑھتے اور سنتے رہے ۔پھر مگر اب دوست نے منسلکہ حوالہ جات کے مطابق یہ امر ثابت کیا ہے کہ  یہ ضروری نہیں ہے کہ نماز  میں ترتیب کا خیال رکھا جائے۔براہ کرم رہنمائی بمع دلائل فرمادیں۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

ترتیب کے مطابق قرأت کرنا ضروری اور واجب تو نہیں ہے ، لیکن نبی ﷺ اور صحابہ کا عام معمول ترتیب کے مطابق قرأت کرناتھا۔اس لئے اولیٰ اور بہتر ہے کہ نماز میں  قرأت ترتیب سے کی جائے۔اکادکا واقعہ جو ترتیب کے خلاف ملتاہے وہ جواز کے بیان پر محمول ہے ۔لہذا ترتیب کے خلاف پڑھنا جائز لیکن خلاف اولیٰ ہے۔فقط واللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved