• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر

پیسے ملا کر نفلی قربانی کرنا

  • فتوی نمبر: 6-171
  • تاریخ: 03 اکتوبر 2013

استفتاء

گذارش ہے کہ ہمارے گیارہ حصے موجود ہیں، باقی تین حصوں کے لیے بھائیوں کا مشورہ ہے کہ آپس میں سب بھائی پیسے ملا کر حضور ﷺ اور والدین کی طرف سے قربانی کر لیتے ہیں۔ کیا ایسا کرنا جائز ہے؟ نہیں تو اس کی کیا صورت ہو سکتی ہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ طریقہ میں جس گائے میں نفلی حصے رکھے جائیں گے، اس گائے میں جو بھائی اپنی واجب قربانی میں شریک نہیں ہوں گے ان کا اس میں 7/1 سے کم پیسے ڈالنا جائز نہیں ہے۔ البتہ یہ صورت اختیار کی جا سکتی ہے کہ سارے بھائی نفلی قربانی کے لیے اپنے اپنے پیسوں کا مالک ایک بھائی کو بنا دیں تو وہ ایصالِ ثواب کے لیے نفلی قربانی کر لے۔ ثواب انشاء اللہ سب کو ملے گا۔ فقط و اللہ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved