• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

پلاٹ کی زکوٰۃ

استفتاء

زید نے ایک پلاٹ تجارت کی نیت سے اسلام آباد میں قسطوں پر  خریدا ہے جس کی ترتیب یہ ہے کہ پلاٹ کی کل قیمت 20لاکھ روپے ہے اور ماہانہ قسط 21000 روپے ہے جس میں اب تک زید نے ڈھائی لاکھ روپے جمع کیے ہیں اور موجودہ وقت میں اس پلاٹ کی قیمت پچیس لاکھ روپے ہے۔ اب دریافت طلب امر یہ ہے کہ زید اپنے مال کی زکوۃ رمضان میں دیتا ہے، مفتی صاحب راہنمائی فرمائیں کہ زید اپنے اس پلاٹ کی زکوۃ کس طرح ادا کرے گا؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

پلاٹ کی موجودہ قیمت پر زکوۃ نکالی جائے گی اور قسطوں کی قیمت منہا کی جائے گی اور احتیاط یہ ہے کہ صرف ایک ماہ (زکوۃ کے ماہ) کی قسط کو منہا کریں۔

بدائع الصنائع(2/111)میں ہے:

وأما صفة هذا النصاب فهى أن يكون معدا للتجارة وهو أن يمسكها للتجارة.

حاشیہ ابنِ عابدین(3/211)میں ہے:

(قوله: أو مؤجلا الخ) عزاه فى المعراج إلي شرح الطحاوي وقال وعن إبى حنيفة لايمنع. وقال الصدر الشهيد لارواية فيه، ولكل من المنع وعدمه وجه زاد القهستانى  عن الجواهر: والصحيح أنه غير مانع .

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved