• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

سید کا زکوۃ ،صدقات،خیرات وغیرہ لینا

استفتاء

ہم دو بھائی ڈیفنس میں زیر تعمیر کوٹھیوں میں بطور چوکیدار ملازمت کرتے ہیں یہاں تقریبا روزانہ ہی کوئی نہ کوئی پکا پکایا کھانا تقسیم کرکے جاتے ہیں کیا وہ کھانا ہم کھا سکتے ہیں کیونکہ ہم سید ہیں زکوۃ ،خیرات ،صدقہ ہمارے لیے جائز نہیں ہے بعض اوقات کچا گوشت بھی دیتے ہیں وہ ہم نہیں لیتے اور اگر لے بھی لیں تو ساتھ دوسرے چوکیدار کو دے دیتے ہیں ہماری رہنمائی فرمائیں شکریہ۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

سید کو زکوۃ اور صدقات واجبہ  لینا درست نہیں ۔البتہ نفلی صدقات لینا جائز ہے ،جبکہ وہ بدعت (دسواں ،چالیسواں وغیرہ) کا کھانا نہ ہو لہذا آپ خیرات اور کچا گوشت تقسیم  کرنے والےسے  پوچھ لیا کریں   اگر وہ نفلی صدقہ وخیرات کررہاہے اور وہ بدعت کا کھانا اور گوشت نہ ہو تو پھر خیرات وغیرہ کھا  سکتے ہیں اور کچا گوشت  بھی لے سکتے ہیں۔

ہدا یہ(1/ 113) میں ہے:

ولا يدفع المزكي زكاته إلى أبيه وجده ولا تدفع إلى بني هاشم لقوله عليه الصلاة والسلام يا بني هاشم إن الله تعالى حرم عليكم غسالة الناس وأوساخهم

بحر الرائق  (6/ 82) میں ہے:

( قوله وبني هاشم ومواليهم ) أي لا يجوز الدفع لهم لحديث البخاري { نحن أهل بيت لا تحل لنا الصدقة } ولحديث أبي داود { مولى القوم من أنفسهم ، وإنا لا تحل لنا الصدقة }

فتاوی رشیدیہ (272) میں ہے:

سوال: زکوٰۃ اپنے عزیز واقارب کو جو کہ نہایت محتاج اور غریب ہیں اور سوائے اس موقع کے اور کوئی صورت دینے کی نہیں ہوتی لیکن سید مشہور ہیں ایسی صورت میں درست ہے یا نہیں۔

جواب:سیدکوزکوٰۃدینادرست نہیں ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved