• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

شیعہ گھر کی لڑکی شیعہ نہ ہو تو ان کے ہاں کھانے پینے کا حکم

استفتاء

اگر شیعہ گھر کی لڑکی شیعہ نہ ہو تو ان کے گھر سے کچھ کھانا جائز ہے؟

آپ کا سوال واضح نہیں، اس لیے مندرجہ ذیل باتوں کی وضاحت مطلوب ہے:

1۔ لڑکی شادی شدہ ہے، اپنے گھر والی ہے یا ماں باپ کے گھر میں رہتی ہے؟

2۔ شیعہ گھرانے میں رہنے کے باوجود وہ شیعہ نہیں ہے یہ کیسے ہوا؟

3۔ اس کے گھر سے کھانے کی ضرورت اور مجبوری کیا ہے؟

4۔ اس گھر میں کھانا پکانے میں اس کا عمل دخل کس حد تک ہے؟

جواب وضاحت:

لڑکی غیر شادی شدہ ہے، والدین کے گھر رہتی ہے۔

2۔ کہتی ہے میں نے کبھی ماتم نہیں کیا، جو یہ کرتے ہیں میں اس کو نہیں مانتی۔

3۔ جی مجبوری تھی جب چائے پی، وہ کہتی ہے میں شیعہ نہیں ہوں، پھر بھی آپ مجھے ان جیسا سمجھتے ہیں۔

4۔ جی زیادہ تر کھانا وہی بناتی ہیں، لیکن ہمارے لیے ان کے کسی اور فرد نے بنایا تھا۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

جب تک کھانے کی کوئی خاص مجبوری نہ ہو اس وقت تک ان کے گھر سے کچھ کھانے سے احتیاط کریں کیونکہ ان کے بارے میں شہرت یہ ہے کہ یہ لوگ سنیوں کے کھانے میں نجاست ملا دیتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved