• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر

طلاق ثلاثہ

  • فتوی نمبر: 9-340
  • تاریخ: 03 اپریل 2017

استفتاء

محترم المقام مفتی صاحب!

میری شادی غیروں میں ہوئی۔ تین ماہ کے قریب شادی رہی اس دوران  میرے خاوند نے دوسری شادی کر لی اور مجھے مارنا پیٹنا شروع کر دیا۔ ایک دفعہ اتنا مارا کہ میرے ہاتھ اور بازو پر نشان بن گیا۔ ایک دن اس نے مجھے کہا کہ  ’’میں تمہیں طلاق دیتا ہوں، طلاق دیتا ہوں، طلاق دیتا ہوں‘‘۔ اس کے بعد وہ کشمیر چلا گیا پھر میرے پاس نہیں آیا۔

اس کے بعد میں نے عدالت سے رجوع کیا اور عدالت نے میرے حق میں ڈگری کردی جو ساتھ منسلک ہے۔میں اب دوسری جگہ شادی کرنا چاہتی ہوں کیا شریعت کی رو سے میرے لیے دوسری جگہ شادی کی گنجائش ہے؟

میں اللہ کو حاضر ناظر جان کر کہتی ہوں کہ میں نے جو کچھ کہا ہے وہ سچ ہے یہ میرا حلفی بیان ہے۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں اگر واقعتاً یہ بات ہے کہ آپ کے شوہر نے آپ کو یہ کہا ہے کہ  ’’میں تمہیں طلاق دیتا ہوں، طلاق دیتا ہوں، طلاق دیتا ہوں‘‘ تو شوہر کے اس کہنے سے تینوں طلاقیں واقع ہو چکی ہیں لہذا عدت گذرنے کے بعد اگر آپ دوسری جگہ شادی کرنا چاہیں تو کر سکتی ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved