- رابطہ: 3082-411-300 (92)+
- ای میل: ifta4u@yahoo.com
- فتوی نمبر: 15-216
- تاریخ: اگست 15, 2024
- عنوانات: مالی معاملات, وراثت کا بیان
استفتاء
کیا فرماتے ہیں علماء کرام اور مفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک آدمی ہے ان کے پانچ بیٹے اور پانچ بیٹیاں ہیں، وہ آدمی فوت ہو گیا۔ پانچ بیٹوں میں سے ایک بیٹے کا والد کی حیات ہی میں انتقال ہو گیا تھا۔ اب اس نے وراثت میں صرف دس مرلہ مکان چھوڑا ہے۔ اس دس مرلہ مکان کی تقسیم کیسے ہو گی؟ اور ہر ایک کو کتنے مرلے ملیں گے؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں والد مرحوم کے چھوڑے ہوئے مکان کے 13 حصے کر کے دو، دو (2۔2) حصے ہر بیٹے کو اور ایک ایک (1۔1) حصہ ہر بیٹی کو ملے گا
© Copyright 2024, All Rights Reserved