- فتوی نمبر: 16-387
- تاریخ: 15 مئی 2024
استفتاء
السلام علیکم ورحمۃ الله وبرکاتہ
- کارپٹ پر بچہ پیشاب کرتا ہے ،اسے کپڑے سے صاف کردیں اورکارپٹ خشک ہوجائے۔اوروہاں گیلے پاؤں لگ جائیں تو پاؤں پاک ہیں یا ناپاک؟
- کارپٹ پاک کیسے کیا جائے؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
- اگر پاؤں اتنے گیلےہوں کہ ان کےلگنے سے قالین گیلا ہو جائے اور قالین کا پانی پاؤں کو لگ جائے تو پاؤں ناپاک ہوجائیں گے ورنہ ناپاک نہ ہوں گے۔
چنانچہ شامی(1/486)میں ہے:
نام اومشي علي نجاسة ان ظهر عينها تنجس والالا
قوله ( على نجاسة ) أي يابسة لما في متن الملتقى لو وضع ثوبا رطبا على ما طين بطين نجس جاف لا ينجس
مسائل بہشتی زیور جلد نمبر 1 صفحہ 124 میں ہے:
مسئلہ پیردھو کر ناپاک زمین پر چلا اور پیر کا نشان زمین پر بن گیا تو اس سے پيرنا پاک نہ ہوگا، ہاں اگرپير کے پانی سے زمین اتنی بھیک جائے کہ زمین کی کچھ مٹی یانجس پانی پیرمیں لگ جائے تو نجس ہوجائے گا۔
2.اس کا طریقہ یہ ہے کہ تین دفعہ دھوئے اور ہر دفعہ پانی بہا کر ٹھہر جائے، جب پانی ٹپکنا بند ہوجائے تو پھر دھوئے۔یا اس طرح دھوئے کہ ایک طرف سے پانی ڈالاجائے اوردوسری طرف سے پانی نکلتاجائےاورنجاست کے نکلنے کاغالب گمان ہوجائے توتب بھی کارپٹ پاک ہوجائے گا۔
شامی(1/444)میں ہے:
`وتطهر ارض بخلاف نحوبساط بيبسها اي جفافها ولو بريح…..
قوله:بخلاف نحو بساط……. ولو أريد تطهيرها عاجلا يصب عليها الماء ثلاث مرات وتجفف في كل مرة بخرقة طاهرة وكذا لو صب عليها الماء بكثرة حتى لا يظهر أثر النجاسة شرح المنية وفتح وهل الماء في الصورة الثانية نجس أم طاهر يفهم من قول البحر صب عليها الماء كثيرا ثم تركها حتى نشفت طهرت أنه نجس لأنه علق طهارتها بنشافها أي يبسها
مسئلہ: اگر وہ ایسی چیز ہے جس کونچوڑ نہیں سکتے جیسےقالین، کمبل ، گدا وغیرہ تو اس کے پاک کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ تین دفعہ دھوئے اور ہر دفعہ ٹھہر جائے جب پانی ٹپکنا بند ھوجائے تو پھردھوئے، اس کے پاک ہونے کے لیے تین دفعہ ایسا کرنا شرط ہے۔
© Copyright 2024, All Rights Reserved