• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

لے پاک کی ولدیت میں اس کے حقیقی باپ کا نام لکھا جائےگا

استفتاء

**** نے اپنے حقیقی بھائی***اور اپنی حقیقی والدہ ماجدہ کی خواہش کے مطابق اپنا حقیقی بیٹابطور لے پالک بیٹا اپنے حقیقی بھائی***کی گود /کفالت میں دیا تھا۔ سائل کے حقیقی بھائی کی اپنی کوئی اولاد نہ تھی ۔ سائل کے حقیقی بھائی*** نے اس کی کفالت اور تعلیمی اخراجات اور تمام ضروریات زندگی ازخود برداشت کئے۔

**کے حقیقی بیٹے کا اصل نام*** تھا جو کہ *** نے بیٹے کی پیدائش پر کارپوریشن کے ریکارڈ میں درج کروایا تھا۔ جس کا برتھ سرٹیفیکیٹ کی کاپی لف  ہے۔ مگر سائل کے حقیقی بھائی***نے لے پالک بیٹے کا نام اور ولدیت تبدیل کرکے اصل نام *** کی جگہ فرضی نام****رکھ دیا۔ جس کا کارپوریشن میں اندراج نہیں ہے۔ ***کا بیٹا فرضی نام ***کے نام پر ہی تعلیم حاصل کرتارہا اور فرضی نام اور فرضی ولدیت ***کے نام سے لکھا۔ پڑھا اور پکارا جاتارہا۔ تمام برادری اور محلہ میں فرضی نام***سے مشہور ہے۔

1۔*** بیٹے کا نام فرضی*** اورفرضی ولدیت *** ہی رہنے دے ؟ یا کہ اصل ولدیت م*** کروانی ضروری ہے؟

2۔اگرصرف فرضی ولدیت**** کو تبدیل کرکے اصل ولدیت **** کردی جائے اور اصل نام کی جگہ فرضی نام*** کو برقرار رکھاجائے۔ تو شرعاً جائز ہوگا؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں فرضی نام سہیل آصف برقرار رکھ سکتے ہیں۔ البتہ ولدیت تبدیل کرنا ضروری ہے۔

ادعوهم لاٰبائهم هو أقسط عندالله۔(سورہ احزاب 4)

ترجمہ: پکارو لے پالکوں کو ان کے باپ کی طرف نسبت کرکے یہی پوراانصاف ہے  اللہ کے ہاں۔(معارف القرآن جلد7) فقط واللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved