- فتوی نمبر: 21-171
- تاریخ: 19 مئی 2024
- عنوانات: اہم سوالات > مالی معاملات > خرید و فروخت
استفتاء
میں ایک چیزقسطوں پر لینا چاہتا ہوں،اور جو ان کی نقد کی قیمت ہے وہ قسطوں پر تھوڑی بڑھ جاتی ہے وہ کہتے ہیں کہ کاروبار میں اتنے کا اضافہ سود نہیں ہے، کیا قسطوں پر چیزلے سکتا ہوں؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
بنیادی طور پر قسطوں پر خرید و فروخت جائز ہے اوراس صورت میں نقد کے مقابلےمیں ادھار کی زائد قیمت مقرر کرنا بھی جائز ہے ،بشرطیکہ اور کوئی خرابی نہ ہو مثلا قسط کی تاخیر پر جرمانہ نہ ہو یا اور کوئی شرعی خرابی نہ ہو ،لہذا جب کوئی چیز قسطوں پرلینی ہو تو اس کی تمام شرائط و ضوابط کودارالافتاء سے چیک کروا لیا جائے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved