- فتوی نمبر: 4-109
- تاریخ: 18 جولائی 2011
- عنوانات: مالی معاملات
استفتاء
میرے نانا پاکستان سے پھر ہندوستان سے لاہور آئے جس طریقہ کار کے مطابق اس زمانے میں یہاں لوگوں سےمکان حاصل کیے اسی طریقے سے مکان حاصل کیا۔ مکان کا قبضہ تو حاصل کر لیا،مگر *** جمع نہ کروایا ۔کچھ عرصہ مکان ان کے پاس رہا، مگر انہوں نے *** داخل نہیں کروا رکھا تھا اس لیے وہ یہ کان میرے والد یعنی اپنے داماد کو دے کر چلے گئے۔ اور خود نئی جگہ پر باقاعدہ زمین خرید کر مکان بنا لیا۔ میرے والد نے *** وغیرہ کے طریقہ کار کے ذریعے مکان کی رجسٹری حاصل کرلی۔
میرے نانا کی اولاد ایک بیٹا اور ایک بیٹی ہیں سوال یہ ہے کہ کیا میری والدہ کا میرے نانا یعنی ان کے والد کے مکان میں حصہ بنتا ہے۔ جبکہ وہ میرے نانا اپنی زندگی میں یہ کہہ گئے ہوئے ہیں کہ جو مکان وہ اپنی بیٹی کو دے آئے ہیں وہ اس کا اور یہ جو ہم نے خریدا ہے یہ ہمارے بیٹے کا۔ یہ بات انہوں نے زبانی کہی تھی جو کہ سب کو معلوم ہے۔ زبانی کہنے کے علاوہ قبضہ یا رجسٹری نہیں کرائی تھی۔ سائل کے والد نے *** اپنے نام سے جمع کروایا تھا اور ان کے نام ہی رجسٹری ہوئی تھی۔
نوٹ: میرے نانا چند برس اس مکان میں رہے اور اس کا *** جمع نہیں کروایا۔ اس وجہ سے تمام اہل محلہ کو علم تھا کہ وہ یہاں سے جانے والے ہیں۔ اور سب ان سے یہ کہا کرتے تھے کہ جب آپ یہاں سے جائیں تو مکان ہمیں دے کر جائیں۔ جاتے وقت نانا نے یہ
مکان میرے والد کے سپر د کر دیا۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت مسئلے میں صورتحال یہ ہے کہ سائل کے نانا نے ایک مکان پر قبضہ کیا تھا جو وہ اپنے داماد کو دے کر چلے گئے۔ اس مکان کا *** سائل کے والد نے ہی کیااور انہی کے نام رجسٹری ہوئی۔ سو یہ مکان سائل کے والد ہی کی ملکیت ہوا اور اس کے نانا کا اس مکان سے کوئی تعلق نہیں بنتا۔ لہذا نہ یہ ان کے ترکہ میں شامل ہوگا نہ ہی ان کا ہبہ بنے گا۔ پہلے مکان کو چھوڑنے کے بعد سائل کے نانا نے زمین خرید کر دوسرا مکان تعمیر کیا۔ یہ ان کی ملکیتی جائید ا ہوا۔ اس کے بارے میں انہوں نے کہا کہ” جو ہم نے خریدا وہ ہمارے بیٹے کا”۔ لیکن چونکہ قبضہ رجسٹری وغیرہ اپنے بیٹے کے نام نہیں کروائی لہذا یہ ہبہ تام نہیں ہوا۔ اور مکان سائل کے نانا کا ہی رہا۔ اس لیے یہ ان کے ترکہ میں شامل ہوگا اور وفات کی صورت میں ان کی اولاد میں تقسیم ہوگا جس میں سے اس مکان کا ایک تہائی سائل کی والد ہ اور دو تہائی سائل کے ماموں کا حصہ بنے گا۔ فقط وا للہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved