- رابطہ: 3082-411-300 (92)+
- ای میل: ifta4u@yahoo.com
- فتوی نمبر: 21-343
- تاریخ: اگست 15, 2024
- عنوانات: وراثت کا بیان, مالی معاملات
استفتاء
چھ سال ہو گئے بچے نہیں ہیں نند کی پہلے تین بیٹیاں ہیں
اب وہ دینا چاہ رہی ہے توہم لے سکتے ہیں؟اب ان کی چوتھی بیٹی ہے آج تین دن کی ہے شرعی مسئلہ بتا سکتے ہیں؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
آپ بچی لینا چاہیں تو لے سکتے ہیں تاہم اس سلسلے میں درج ذیل باتوں کا خیال رکھنا ضروری ہوگا:
- اس بچی کی ولدیت اپنے اصل والدین کی ہی رہے گی آپ بطور والد،والدہ اپنا نام نہیں لکھوا سکتے،بطور سرپرست لکھوا ناہو تو لکھوا سکتے ہیں۔
- اس بچی کا اگر پہلے سے آپ سے کوئی رشتہ نہیں تو یہ آپ کے میکےکے مردوں( مثلا آپ کے والد،آپ کے بھائی وغیرہ کے لیے) نامحرم ہوگی۔
- اس بچی کا آپ میاں بیوی کی وراثت میں شرعی حصہ نہ ہوگا؟البتہ کچھ دینا چاہیں تو اپنی زندگی میں دے سکتے ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved