- رابطہ: 3082-411-300 (92)+
- ای میل: ifta4u@yahoo.com
- فتوی نمبر: 21-397
- تاریخ: اگست 15, 2024
- عنوانات: مالی معاملات, وراثت کا بیان
استفتاء
کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ محمد اقبال کا انتقال ہوگیا جبکہ اقبال کے والدین اور بیوی پہلے ہی فوت ہو چکے تھے اقبال کی ایک بیٹی ہے باقی ورثاء میں ایک سگا بھائی حیات ہے ایک سگی بہن جومرحوم کی زندگی ہی میں انتقال کرگئی جو کہ صاحب اولاد تھی مرحوم کےدیگر پسماندگان میں چار باب شریک بھائی اور تین بہنیں ہیں چار میں سے ایک بھائی کا انتقال اقبال کی حیات ہی میں ہوگیا تھا۔ مرحوم کی جائیداد کا وارث کون ہوگا؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں مرحوم اقبال کی جائیداد کاوارث ان کاایک سگابھائی اوران کی ایک بیٹی ہے،ان کےعلاوہ کوئی وارث نہیں، خواہ وہ فوت شدہ بہن کی اولاد ہویا باپ شریک بہن بھائی ہوں،لہذا اقبال مرحوم کے کل ترکہ کے دو حصے کیے جائیں گے ایک حصہ اقبال کی بیٹی کواور ایک حصہ اقبال کے سگے بھائی کو ملے گا۔
تقسیم کی صورت یہ ہوگی:
2
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
بیٹی سگا بھائی 3باپ شریک بھائی 3باپ شریک بہنیں
نصف عصبہ محروم محروم
- 1
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved