- فتوی نمبر: 18-33
- تاریخ: 22 مئی 2024
- عنوانات: خاندانی معاملات > وراثت کا بیان > وراثت کے احکام
استفتاء
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک آدمی فوت ہوگیا ہے جس کے ورثاء میں ایک بیوی ،ایک بیٹی، والدہ ، پانچ بھائی اور دو بہنیں ہیں والد صاحب کا پہلے انتقال ہو گیا ہے۔ اب تقسیم کی کیا صورت ہو گی؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں میت کے ترکہ کے 288 حصے کیے جائیں گے جن میں سے 36 حصے میت کی بیوی کو ، 144 حصے بیٹی کو، 48 حصے والدہ کو ، 10،10حصے میت کے ہر بھائی کو اور5،5حصے میت کی ہر بہن کو ملیں گے۔
صورت تقسیم درج ذیل ہے:
24×12=288
بیوی———- بیٹی———- والدہ —————- 5بھائی————- 2بہنیں
1/8——————- 1/2——————– 1/6————- عصبہ
3×12 12×12 4×12 5×12
36 144 48 60
فی بھائی10————————– فی بہن10
© Copyright 2024, All Rights Reserved