- فتوی نمبر: 19-397
- تاریخ: 22 مئی 2024
استفتاء
ناپاک کپڑے دھونے کا طریقہ کیا ہے؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
نجاست دو طرح کی ہوتی ہے(۱)گاڑھی اورجسم دار نجاست(۲)پتلی اور غیر جسم دار نجاست
1۔اگر کپڑے پر گاڑھی اورجسم دار نجاست لگی ہو تو اس کو پاک کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ اس کو اتنا دھو یا جائے کہ نجاست دور ہوجائے،اگر صرف پانی سے دھونے سے اس کااثر اوردھبہ بھی ختم ہو جاتا ہے تو اتنا دھوئے کہ اثر اوردھبہ ختم ہوجائے اوراگر صرف پانی سے ختم نہ ہو بلکہ اثر و دھبہ ختم کرنے کےلیے صابن کا استعمال کرنا پڑے تو صابن سے اثر اوردھبہ ختم کرنا ضروری نہیں اثر اور دھبہ لگارہے تب بھی کپڑا پاک ہوجاتا ہے۔
2۔اگر کپڑے پر پتلی نجاست لگی ہو تو اس کو تین مرتبہ پانی سے دھونا اورنچوڑنا ضروری ہے اور آخری مرتبہ اپنی پوری طاقت سے نچوڑے اگر آخری مرتبہ پوری طاقت سے نہ نچوڑا تو کپڑا پاک نہ ہوگا۔
نوٹ:اگرناپاک کپڑے کو جاری پانی میں دھویا جائے یا اوپر سے نل کھول دیا جائے کہ جس سے اتناپانی کپڑے پر بہہ جائے کہ نجاست کے نکلنے کاغالب گمان ہوجائے تو پھر تین مرتبہ دھونا اورنچوڑنا ضرور ی نہیں۔
الفتاوى الهندية (1/ 41)
وإزالتها إن كانت مرئية بإزالة عينها وأثرها إن كانت شيئا يزول أثره ولا يعتبر فيه العدد كذا في المحيط فلو زالت عينها بمرة اكتفى بها ولو لم تزل بثلاثة تغسل إلى أن تزول كذا في السراجية وإن كانت شيئا لا يزول أثره إلا بمشقة بأن يحتاج في إزالته إلى شيء آخر سوى الماء كالصابون لا يكلف بإزالته هكذا في التبيين………وإن كانت غير مرئية يغسلها ثلاث مرات كذا في المحيط ويشترط العصر في كل مرة فيما ينعصر ويبالغ في المرة الثالثة حتى لو عصر بعده لا يسيل منه الماء ويعتبر في كل شخص قوته
في الشامية:1/594
اما لو غسل في غدير او صب عليه ماء کثير او جري عليه الماء طهر مطلقا بلاشرط عصر وتجفيف وتکرار غمس هو المختار
© Copyright 2024, All Rights Reserved