• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

شوکت مروت گروپ آف کمپنیز میں سرمایہ کاری کا حکم

استفتاء

اسلام آبادمیں ایک کمپنی ہے جو مختلف قسم کے کاروبار کرتی ہے جن میں کنسٹرکشن ،انرجی ،ٹیکنالوجی اور اشیاء کی امپورٹ ایکسپورٹ شامل ہیں۔میں اس کمپنی میں اپنی رقم انویسٹ کرنا چاہتا ہوں ،انویسٹمنٹ کا طریقہ یہ ہے کہ ان کے بینک اکاؤنٹ میں رقم منتقل کی جائے گی ۔انویسٹمنٹ کی رقم اور سرمایہ کے بارے میں تفصیل یہ ہے کہ اگر کوئی آدمی ایک لاکھ روپے چھ ماہ کے لیے انویسٹ کرے تو اس کو ہر ماہ2500سے 3000ہزار ،اگر ایک سال کے لیے انویسٹ کرے تو ہر ماہ 4سے 5ہزار اور اگر تین سالوں کے لیے انویسٹ کرے تو ہر ماہ 9سے 11ہزار تک  نفع ملتا ہے،نفع فکس نہیں ہے بلکہ اس میں کچھ نہ کچھ تبدیلی ہوتی رہتی ہے ،اسی طرح اگر کوئی ایک لاکھ سے زیادہ رقم انویسٹ کرے تو اس کو نفع بھی زیادہ ملتا ہے۔اس کمپنی میں نفع ونقصان دونوں ہیں البتہ اگر کسی ماہ نقصان ہو جائے تو اس نقصان کو اس ماہ کے نفع سے کاٹ لیا جاتا ہے۔(اصل سرمایہ بہر صورت محفوظ رہتا ہے جیساکہ منسلکہ معاہدہ میں مذکورہے)ہم جس وقت بھی چاہیں  15دنوں کے اندر اپنی رقم نکلوا سکتے ہیں البتہ مقررہ وقت سے پہلے  رقم نکلوانےکی صورت میں  اصل رقم سے کٹوتی کی جاتی ہے ۔کیا اس میں سود وغیرہ کی شکلیں موجودہیں یا نہیں ؟شرعی رہنمائی فرمائیں۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ کمپنی میں  رقم انویسٹ کرنا جائز نہیں ہے ،کیونکہ اس میں کئی خرابیاں ہیں:

1)مذکورہ صورت شرعی لحاظ سے مضاربت کی ہے اور  مضاربت کے جائز ہونے کے لیے ضروری ہے کہ رب المال کے لیے حقیقی نفع میں سے کوئی ایک فیصدی حصہ طے کیا جائے جو تبدیل نہ ہو جبکہ  مذکورہ صورت میں نفع کو سرمایہ کے ساتھ جوڑا گیا نیز وہ  بھی مقرر نہیں ہے، ۔چنانچہ معاہدےکے فقرہ نمبر   3 شق Aمیں مذکورہے:

The percentage of return is not guaranteed, however there is a mutual understanding of 9 to 11 percent per month return on the original principal investment.

ترجمہ:نفع کا تناسب حتمی نہیں ہے ،بہرحال فریقین اس بات پر اتفاق کرتے ہیں کہ ہر ماہ اصل  سرمایہ کا 9سے 11فیصد  بطور نفع دیا جائے گا۔

2)مضاربت میں نفع کا تناسب شروع میں اس طرح  طے کرنا ضروری ہے کہ بعد میں اس میں رد و بدل نہ ہو   جبکہ منسلکہ معاہدے کے مطابق مدت پوری ہونے سے قبل سرمایہ نکالنے کی صورت میں نفع کا تناسب  تبدیل ہوجائے گا،چنانچہ معاہدے کے فقرہ نمبر5 میں مذکور ہے:

Investor can refund its invested amount at any time upon request. If for any reason, investor intends to withdraw invested amount(total/partial) before completion of tenure mutually agreed upon in MOU, the investment plan will convert to the immediate lower tenure plan, i.e., if investor gets a 2 years plan during investment bit after 14 months, intends to withdraw complete or partial invested amount, return plan will convert to 1 year plan.

Difference of monthly return amount between 1 year and 2 years plan for 14 months will be deducted from invested amount and remaining invested amount will be transferred in investor’s given account.

 خلاصہ: اصل رقم سے کٹوتی کی صورت یہ ہوگی کہ اگر کسی نے دو سال کے انویسٹمنٹ پلان  میں شرکت کی ہے لیکن کسی وجہ سے اس نے 14ماہ بعد اپنی رقم نکلوالی ہے تو اس کا انویسٹمنٹ پلان خود بخود ایک سال والے انویسٹمنٹ پلان میں تبدیل ہو جائےگا  لہذااس کے سابقہ  نفع کا تناسب تبدیل ہوجائے گا اور اس کو ایک سال والے پلان کے مطابق نفع دیا جائے گا اور سال سے اوپر جن دو  مہینوں کا نفع اس  نے وصول کیا ہےوہ اور اسی طرح ایک سال اور دوسالوں والے پلان کےماہانہ  نفع میں جو فرق ہے  اس کے بقدر رقم ان کے سرمائے سے کاٹ لی جائے گی جبکہ بقیہ رقم اس کے دیے گئے بینک اکاونٹ میں منتقل کردی جائے گی۔

3)مضاربت کا اصول ہے کہ اگر مضارب کی کوتاہی کے بغیر مال مضاربت ضائع ہوجائے تو اس کا ذمہ دار رب المال ہو گا جبکہ مذکورہ کمپنی میں بہر صورت تاوان کا ذمہ دار مضارب ہے اور رب المال کی رقم مکمل طور پر محفوظ رہے گی۔اور یہ بات نتیجے کے لحاظ سے قرض پر نفع بن جائے گی جو کہ سود کی صورت ہے کہ جتنا سرمایہ دیا تھا وہ بھی  مکمل محفوظ ہے اور اس پر نفع بھی مل رہا ہے۔

چنانچہ معاہدے کے فقرہ نمبر 2شق eمیں ہے:

First party assures the safety and guarantee of the original investment principal of the second party under term “Capital security”. First party has provided a cheque no ……… worth One Hundred Thousand equal to capital to second party with post date and second party can use it withdraw capital when feels violated with a notice of 15 working days.

ترجمہ : فریق اول اس بات کی یقین دہانی کرواتا ہے کہ فریق دو م کی طرف سے دیا جانے والا سرمایہ مکمل طور پر محفوظ ہو گا۔(اسی مقصد کے پیش نظر )کمپنی سرمایہ دار کو ایک لاکھ کی مالیت کا چیک دیتی ہے ،اور سرمایہ دار کو جب خلاف معاہدے کی خلاف ورزی محسوس ہو تو وہ 15دن کے نوٹس پر اپنا سرمایہ نکال سکتا ہے۔

شرح المجلہ( 4/301)میں ہے:

ماده 1411:یشترط فی المضاربة كشركة العقد كون راس المال معلوما وتعيين حصة العاقدين من الربح جزءا شائعا كالنصف والثلث

وقول هذه المادة وتعيين حصة العاقدين من الربح الخ يتضمن اشتراط ثلاثة امور،الاول ان يكون نصيب كل منهما من الربح معلوما حتى لو كان مجهولا بان شرط للمضارب جزءا او شيئا او ردد بين النصف والثلث مثلا تكون فاسدة

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved