• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

منت پوری کرنے میں تاخیر کی صورت میں منت کا حکم

استفتاء

میں نے منت مانی تھی کہ اگر فلاں کام ہو جائے تو دو سو نفل ادا کروں گا۔ اب میں وہ ادا نہیں کر پا رہا تو اب میں کیا کروں؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

آپ کو دو سو نفل ادا کرنا ہوں گے چاہے متفرق طور پر ادا کریں یا اکٹھے ادا کریں۔ نمازوں کے نوافل کی جگہ بھی نذر کی نیت کر کے نذر کے نوافل ادا ہو سکتے ہیں۔

فتاویٰ شامی (5/542) میں ہے:

ثم إن المعلق فيه تفصيل فإن علقه بشرط يريده كإن قدم غائبي أو شفي مريضي يوفي وجوباً إن وجد الشرط.

تنویر الابصار (5/538) میں ہے:

ومن نذر نذراً معلقاً بشرط وكان من جنسه واجب أي فرض كما سيصرح … وهو عبادة مقصودة … ووجد الشرط المعلق به لزم الناذر لحديث: من نذر وسمى فعليه الوفاء بما سمى كصوم وصلاة.

فتاویٰ شامی (2/120) میں ہے:

ولا بد من التعيين عند النية لفرض ولو قضاء وواجب أنه وتر أو نذر. قال الشامي تحت قوله: (أو نذر) هو قد يكون منجزاً أو معلقاً على نحو شفاء مريض أو قدوم غائب فالظاهر أنه لا بد من تعيينه بذلك لاختلاف أسبابه واختلاف أنواع ما علق عليه………. فقط و الله تعالى أعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved