- فتوی نمبر: 8-77
- تاریخ: 10 نومبر 2015
- عنوانات: مالی معاملات > خرید و فروخت
استفتاء
کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ اپنی نہر سے پانی لینے کی باری کو بیچا جا سکتا ہے یا نہیں؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
جہاں عرف ہو وہاں بعض متأخرین فقہاء کے نزدیک نہر سے پانی لینے کی اپنی باری کو فروخت کر سکتے ہیں۔
و صح بيع حق المرور تبعاً للأرض بلا خلاف و مقصوداً وحده في رواية، وبه أخذ عامة المشائخ … و كذا بيع الشرب، و ظاهرة الرواية فساده إلا تبعاً. و في الشامية قوله: (و كذا بيع الشرب) أي فإنه يجوز تبعاً للأرض بالإجماع، و وحده في رواية و هو اختيار مشائخ بلخ، لأنه نصيب من الماء. (7/ 277، دار المعرفة) فقط و الله تعالی أعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved