- فتوی نمبر: 32-28
- تاریخ: 25 مارچ 2025
- عنوانات: حظر و اباحت > اخلاق و آداب
استفتاء
قرآن پاک پڑھتے وقت جوتی اتارنی چاہیے یا ویسے ہی (جوتی پہن کر بھی)پڑھ سکتے ہیں؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
بہتر تو یہی ہے کہ جوتے اتار کر اور بہت ادب واحترام کے ساتھ قرآن پڑھا جائے تاہم جہاں کہیں جوتے اتار کر قرآن پڑھنے میں عذر ہو یا کوئی حرج ہو تو جوتے پہن کر بھی قرآن پڑھ سکتے ہیں۔
المحیط البرہانی (5/45) میں ہے:
قالوا من أراد أن يقرأ القرآن ينبغى ان يكون على احسن احواله.
ہندیہ (5/316) میں ہے:
ولا بأس بالقراءة راكبا وماشيا إذا لم يكن ذلك الموضع معدا للنجاسة، فإن كان يكره، كذا في القنية.
احسن الفتاویٰ (2/82) میں ہے:
سوال: بدن یا کپڑے پر روپیہ کے پھیلاؤ سے زیادہ نجاست لگی ہو تو وضو کرکے تلاوت قرآن جائز ہے یا نہیں؟
جواب: جائز ہے۔البتہ خلاف ادب ہے لہٰذا پورے طور پر پاک ہوکر کلام پاک کی تلاوت کریں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved