• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

گندے پانی کی مچھلی کھانے کا حکم

استفتاء

ماء کثیر اگر ناپاک ہو تو اس میں رہنے والی مچھلی کھانے کا کیاحکم ہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

ناپاک پانی کی مچھلی کھانا حلال ہے، اس پر لگی ہوئی ظاہری نجاست دھوکر اسے استعمال کرسکتے ہیں۔

ردالمحتار (511/9) میں ہے:”(ولا) يحل (حيوان مائي الا السمك) الذي مات باٰفة ولو متولدا في ماء نجس.قوله:(ولو متولدا في ماء نجس) فلاباس باكلها للحال لحله بالنص، وكونه يتغذي بالنجاسة لايمنع حله“بہشتی زیور (ص:610) میں ہے:’’ناپاک پانی کی مچھلی پاک اور حلال ہے کیونکہ جو پانی اس نے پی لیا وہ جزو بدن بن گیا اور تبدیل ماہیت ہو گئی ہاں جو پانی اوپر لگا ہوا ہے اس کو دھو ڈالیں‘‘۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved