- فتوی نمبر: 22-254
- تاریخ: 09 مئی 2024
- عنوانات: مالی معاملات > سود
استفتاء
آج کل رواج ہے کہ جو رقم ہم شادی کے موقع پر کسی کے گھر یا دولہے کو بطور سلامی اس نیت کے ساتھ 1000روپے دیتے ہیں کہ کل ہماری بیٹی یا بیٹے کی شادی کے موقع پر اتنی ہی رقم یعنی 1000 یا اس سے زائد بطور واپسی وصول کریں گے، کیا ایسا کرنا جائز ہے؟ کیا یہ سود نہیں؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
یہ ایک رسم ہے ، جو زائد واپس کرنے کی صورت میں سود کے مشابہ ہے، اس لیے اس سے اجتناب کرنا چاہئے، اور اگر اتنے ہی پیسے واپس کیے جائیں تب اگرچہ سود کا مسئلہ نہیں ہوگا بلکہ سادہ قرض ہوگا، مگر قرض عقد تبرع ہے جو دینے والے کی صوبدید پر ہوتا ہے جبکہ مروجہ رسم میں خواہی نخواہی دینا ہوتا ہے۔ اس لیے اس رسم سے جہاں تک ممکن ہو سکے، اجتناب کرنا چاہئے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved