- فتوی نمبر: 22-168
- تاریخ: 10 مئی 2024
- عنوانات: عبادات > منتقل شدہ فی عبادات
استفتاء
- حاملہ عورت کو اگر روزے کی حالت میں منہ بھر کرقے آجائے تو روزے کا کیا حکم ہے؟
- بچے کے پیدا ہونے کے بعد اذان،عقیقہ، نام رکھنا وغیرہ کا مسنون طریقہ کیا ہے؟
- نکاح پڑھنے کا مسنون طریقہ کیا ہے نیز ایجاب و قبول کتنی دفعہ ضروری ہے؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
- قے خود بخود آنے سے روزہ نہیں ٹوٹتا چاہے منہ بھر کر ہو۔
- پیدا ہونے کے بعد جتنی جلدی ہوسکے بچے کے دائیں کان میں اذان اور بائیں میں اقامت کہی جائے، بہتر یہ ہے کہ بچے کو نہلا لیا جائے اگر نہلانا ممکن نہ ہو تو بھی اذان کو زیادہ مؤخر نہ کیا جائے۔عقیقہ میں بچے کے دو بکرے اور بچی کا ایک بکرا مسنون ہے۔نام اچھا رکھنا چاہیے اور یہ دونوں کام ساتویں دن کرنا مسنون ہے اس کے ساتھ ساتھ ساتویں دن بچے کے سر کے بال اتارے جائیں اور ان کے ہم وزن چاندی یا اس کی قیمت صدقہ کر دی جائے اور سر پر اگر موسم کے لحاظ سے اطمینان ہو تو زعفران مل دیا جائے۔
- مسنون طریقہ یہ ہے کہ پہلے نکاح کا خطبہ پڑھا جائےاور پھر ایجاب و قبول ہو اور اس موقع پر گواہ بھی ہوں اور بہتر ہے کہ نکاح مسجد میں ہو۔ نیز ایجاب و قبول ایک دفعہ بھی کافی ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved