- فتوی نمبر: 25-325
- تاریخ: 10 مئی 2024
- عنوانات: خاندانی معاملات
استفتاء
اگر کوئی داماد اپنی ساس کو چومے اور صرف ایک طرف سے شہوت ہو ۔اور اب اس داماد کو غلطی کا شدید احساس ہو تو کیا ان کا اپنی بیوی سے نکاح ٹوٹ گیاہے یا نہیں ؟
تنقیح :ہونٹ ،چہرا اور گلا چوما تھا ۔درمیان میں کوئی کپڑا وغیرہ حائل نہیں تھا۔ میرا نکاح ہو چکاہے ابھی تک رخصتی نہیں ہوئی ،یہ سارا معاملہ نکاح کے بعد ہوا ہے۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں جب آپ نے اپنی ساس کے ساتھ مذکورہ افعال کیےتو اسی وقت آپ کا نکاح فاسد ہو گیا،اورآپ کی بیوی آپ پر ہمیشہ کے لیے حرام ہوگئی ،اوراب دوبارہ نکاح کی بھی کوئی گنجائش نہیں ہے۔لہٰذا آپ اپنی زبان سے یہ کہہ دیں کہ میں نے اسے چھوڑ دیا یا میں نے اسے طلاق دی ۔
المحیط البرہانی (86/4)میں ہے :كما تثبت هذه الحرمة بالوطي تثبت باللمس والتقبيل والنظر الى الفرج بشهوة .حیلہ ناجزہ(85) میں ہے :اما ما ذكر فى عدة ردالمحتار ومثله فى البحر من ان المتاركة كما تكون من الزوج كذلك تكون من الزوجة فهو مختص بما اذا كانت الحرمة اصلية لا طارية كما اذانكحت المرأة بمن ثبت به حرمة المصاهرة او الرضاع قبل النكاح فيجب على كل من الزوجين فسخه وكل واحد منهما مستقل فى هذه المتاركة ولا كذالك فى الحرمة الطارية بعد النكاح فان المتاركة فيه يتحقق الا من الزوج او بتفريق القاضى وهو صورة الجمع بين القولين وبه يرتفع الخلاف بين كلام البحر والنهر۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved