- رابطہ: 3082-411-300 (92)+
- ای میل: ifta4u@yahoo.com
- فتوی نمبر: 14-45
- تاریخ: جولائی 18, 2024
- عنوانات: خاندانی معاملات, طلاق و عدت
استفتاء
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
کیافرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ احمد نے اپنی زوجہ سے غصہ میں آکر دو دفعہ ’’طلاق ، طلاق‘‘کہہ دیا جبکہ وہ تیسری دفعہ کہنا چاہتا تھا مگر وہ رک گیایہ سوچ کرکہ تیسری دفعہ کہنے سے طلاق ہو جائے گی تو اس نے غصہ میں دو دفعہ میں کہا ’’تو میری طرف سے فارغ ہے ،تو میری طرف سے فارغ ہے ۔28/12/18نو بجے کا واقعہ ہے۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں دو بائنہ طلاقیں ہوگئی ہیں پہلا نکاح ختم ہو گیا ،صلح کی گنجائش ہے مگر اس کے لیے دوبارہ نکاح کرنا ضروری ہے جس میں حق مہر بھی ہو گا اور گواہ بھی ہوں گے ۔نکاح ہو جانے کے بعد بھی یہ دوطلاقیں شمارمیں رہیں گی اور آئندہ کے لیے خاوند کے پاس صرف ایک طلاق کا حق باقی ہو گا ۔جسے استعمال کرنے کی صورت میں بیوی مکمل طور سے حرام ہو جائے گی۔۔
© Copyright 2024, All Rights Reserved