- فتوی نمبر: 14-46
- تاریخ: 11 مارچ 2019
استفتاء
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
آپ سے پوچھنا تھا کہ اگر انسان اللہ رب العزت سے یوں وعدہ کرے کہ اللہ تعالی میں آپ سے وعدہ کرتی ہوں کہ میں ایسا کام نہیں کرونگی اور اس کے بعد ہم وہ کام کرلیں تو انسان پہ کیا لازم آتا ہے ؟اور گمان یہی ہے کہ وعدہ کیا تھا لیکن شک یہ بھی ہے کہ شاید قسم کھائی تھی کہ اللہ کی قسم میں ایسا نہیں کرونگی ،ٹھیک طرح سے یاد نہیں تو اب انسان پر کیا لازم آتا ہے ؟مہربانی فرما کر رہنمائی فرمادیجئے
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
جب قسم کا ہونا حتمی یا ظن غالب کے درجے میںمعلوم نہیں تو کچھ لازم نہیں تاہم چونکہ قسم کابھی شک ہے اس لیے اگر گنجائش ہو تو قسم کا کفارہ دے دیںجو کہ دس مستحق زکوۃ لوگوں کو دو وقت کا کھانا کھلانا ہے یافی مستحق زکوۃ پونے دوکلو گندم یا اس کی قیمت دینا ہے ۔ البتہ جس کام کے نہ کرنے کا وعدہ کیا تھا اگر وہ ناجائز کام تھا تو اس پر توبہ واستغفار کرنا ضروری ہے۔
© Copyright 2024, All Rights Reserved