- فتوی نمبر: 8-171
- تاریخ: 12 دسمبر 2015
- عنوانات: خاندانی معاملات > طلاق کا بیان
استفتاء
کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ میں جب گھر میں داخل ہوا تو گھر میں سبزی پکی ہوئی تھی، میں نے کہا کہ میں نے یہ نہیں کھانی، اس بات پر ہماری دونوں میاں بیوی کی لڑائی ہوئی۔ وہ (میری بیوی) اکثر گوشت لے کر آتی تھی، تو میں نے کہا کہ ’’اگر تم میرے لیے گوشت لے کر آئی اور پکایا تو تمہیں تین طلاق‘‘۔ پھر اس بات کے آٹھ ماہ بعد ہمارے گھر میں کچھ مہمان آئے، تو میری والدہ نے یہ کہا میری بیوی سے کہ جاؤ گوشت لے کر آؤ، وہ گوشت لے آئی اور خود پکایا بھی۔ گوشت مہمانوں نے کھا لیا، اور کچھ بچ گیا، جو گوشت بچا تھا وہ اس نے چاولوں میں ڈال کر مجھے دیا اور میں نے کھانے سے انکار کر دیا۔ برائے کرم یہ فرما دیں کہ اس صورت میں میرے لیے کیا حکم ہے؟
(1) کیا طلاق واقع ہوئی ہے کہ نہیں؟
تعلیق ختم کرنے کا طریقہ
(2) اور آئندہ کب یہ پابندی ختم ہو گی۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
1۔ مذکورہ صورت میں آپکی بیوی کو کوئی طلاق نہیں ہوئی کیونکہ طلاق کے لئے جو شرط آپ نےلگائی تھی یعنی یہ کہ “اگر تم میرے لئے گوشت لے کر آئی اور پکایا الخ”مذکورہ صورت میں ابھی تک وہ شرط نہیں پائی گئی ،کیونکہ مذکورہ صورت میں آپکی بیوی جو گوشت لے کر آئی ہے،وہ آپ کے لئے نہیں لائی ،بلکہ مہمانوں کے لئے لائی ہے ۔
2 ۔آئندہ کے لیے اس پابندی کے ختم ہونے کا طریقہ یہ ہے کہ آپ اپنی بیوی کو ایک طلاق بائنہ یوں کہہ کر دے دیں کہ “میں نے آپکو ایک طلاق بائنہ دی” اور عدت گذرنے دیں ،اور دوران عدت بھی وہ آپ کے لئے گوشت لے کر نہ آئے۔ پھر جب عدت گذر جائے تو وہ آپ کے لئے گوشت لے کر آئے اور پکائے ۔ اس کے بعد اس سے دوبارہ نئے مہر اور دو گواہو ں کی موجودگی میں نیا نکاح کر لیں ۔ ایسا کر لینے سے یہ شرط آئندہ کے لیے ختم ہو جائے گی۔
نوٹ: آئندہ کے لئے صرف دو طلاقوں کا حق آپ کے اختیار میں رہ جائے گا۔
إذا أضاف الطلاق۔۔۔۔۔۔۔وإذا أضافه إلى الشرط وقع عقيب الشرط اتفاقا مثل أن يقول لامرأته إن دخلت الدار فأنت طالق(الهندیة 420/1)
قال لها إن دخلت هذه الدار وهذه الدار فأنت طالق أو قال أنت طالق إن دخلت هذه الدار وهذه الدار أو قال إن دخلت هذه الدار فأنت طالق وهذه الدار لا يقع الطلاق إلا عند دخول الدارين(هندية 427/1)
فحيلة من علق الثلاث بدخول الدار أن يطلقها واحدة ثم بعد العدة تدخلها فتنحل اليمين فينكحها(در المختار 600/4) فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved