- فتوی نمبر: 7-50
- تاریخ: 09 ستمبر 2014
- عنوانات: مالی معاملات > منتقل شدہ فی مالی معاملات
استفتاء
ایک شخص کو کسی نے کچھ امانت رقم دی، وہ رقم حادثہ میں اس سے ضائع ہو گئی، اب اس شخص پر ضمان واجب ہے یا نہیں؟
مسئلہ کی تفصیل یہ ہے کہ میرے ایک دوست جن کا نام *** ہے وہ عید سے کچھ دن قبل گاؤں جا رہا تھا، تو یہاں لاہور میں موجود ہمارے عزیزوں نے بہت ساری رقم ان کو بطور امانت دی، جس کی تفصیل یہ ہے ایک صاحب نے 7000 روپے، دوسرے صاحب نے 10000 روپے، تیسرے صاحب نے 9000 روپے اور ایک صاحب نے 6000 روپے، ایک صاحب نے 4000 روپے کی رقم دی، اور ان سے کہا کہ یہ رقم ہمارے گھر والوں کو دے دو، اس کے لیے علاوہ *** کے پاس ذاتی رقم 3700 ہزار تھی اور تقریباً یہ ساری رقم 60000 روپے کچھ اوپر بنتی ہیں، پھر اتفاق سے راستہ میں کچھ لوگوں نے فراڈ اور دھوکے سے وہ رقم اس سے لے لی اور اس کی جگہ ایک خالی تھیلی اس کو تھما دی جس میں صرف کاغذ تھے، اور اس فراڈ والے واقعہ پر *** کے ساتھ دو گواہ بھی موجود ہیں جو کہ اس سفر میں ان کے ساتھ تھے اور وہ گواہ ان کے عزیز ہیں، اب صاحب واقعہ *** کا کہنا ہے کہ جن لوگوں کی میرے پاس آمانتیں تھیں ان کا میرے سے رقم کے مطالبے کا کوئی حق نہیں بنتا کیونکہ وہ ساری رقم اور اس میں میری ذاتی رقم بھی موجود تھی، جو کہ اس کے ساتھ ضائع ہو گئی ہیں، جبکہ دوسرے لوگوں کا کہنا ہے کہ آپ کو ہماری رقم ہر حال میں واپس کرنا ہو گی۔ اب حل طلب سوال یہ ہے کہ آیا *** صاحب کی بات درست ہے یا دوسرے لوگوں کا مطالبہ درست ہے؟
فراڈ کی صورت یہ ہے کہ *** مانسہرہ کے قریب بس سے اترا صبح کی نماز کے لیے اور *** صاحب بھی ساتھ تھے اور بس کے قریب دو اجنبی شخص کھڑے تھے اور ان کے ہاتھ میں ایک شاپر تھا تو اجنبی شخص نے *** سے کہ ہمیں یہ تھیلا ملا ہے جس میں بہت ساری رقم ہے، آپ اپنے روپے دیکھ لیں کہیں وہ نہ ہوں، انہوں نے جب اپنے جیب کو چیک کیا تو اس میں رقم موجود تھی تو پھر اس اجنبی نے کہا کہ آپ اپنی رقم دکھا دو تاکہ میں تسلی کر سکوں، تو *** نے اپنی ساری رقم والا شاپر جو رومال میں بند تھا اس کے ہاتھ میں دیا تو اس اجنبی نے وہ رومال ان کے سامنے کھولا اور ان کی رقم گن لی اور پھر وہ رقم شاپر میں بند کر کے رومال میں گرہ لگا کر ان کے حوالے کی، جب وہ اجنبی چلے گئے تو *** نے شمشاد سے کہا کہ اپنی رقم چیک کر لو کہیں اس شخص نے فراڈ نہ کیا ہو، جب شمشاد نے رومال کھولا تو شاپر میں صرف اخبار کے ٹکڑے تھے۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں اگرچہ امانت تھی لیکن *** کا یہ عمل غیر ذمہ دارانہ ہے، کیونکہ اجنبی آدمی کو ایسے کوئی پیسے نہیں پکڑاتا، یہ اس کی کوتاہی ہے، لہذا وہ لوگوں کی رقم کا ذمہ دار ہے۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved